نئی دہلی(یواین اے نیوز13اپریل2020)وزیراعظم نے گزشتہ روز 21/صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ چار گھنٹے کی میٹنگ کی، باتفاق رائے لاک ڈاؤن کو بڑھانے پراتفاق ہوا ،اورصوبائی سطح پراعلان بھی کردیا گیا، یقینا یہ اقدام مرض کے بڑھنے اور مزید پھیلنے کے سد باب اوراحتیاطی تدابیرمیں سے ہے،عوام نے یہ سوچا کہ شاید جولاکھوں افراد ملک کے مختلف صوبوں، شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں، اور فقروفاقہ نیز تنگ دستی کی زندگی گزاررہے ہیں، ان کو محدود دائرے میں ہی صحیح منتقل کرنے، اوران کے گھروں تک پہنچانے پرغورہوگا، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا، بلکہ ان کی امیدوں پر پانی پھرگیا،اسی کے ساتھ کورونا سے زیادہ زہریلا وائرس 'فرقہ پرستی اورتنگ نظری' کے تعلق سے بھی کچھ غوروفکرنہ ہوئی۔
جو آگ کی طرح پھیل رہی ہے اور محبت اور بھائی چارگی کی جودیوار 70/سالوں میں ملک کے مختلف طبقات کے لوگوں نے مل جل کرکھڑی کی تھی اسے منہدم کررہی ہے، اس کے سد باب پر بھی کچھ غورنہ ہوا، ایسا لگتاہے کہ کوروناوائرس سے زیادہ لوگ بھکمری اور فقروفاقہ سے مرجائیں گے، کیوں کہ کچھ علاقوں میں اہل خیرحضرات جوکھانے تقسیم کررہے ہیںاس پر بھی پابندی لگنے والی ہے، اورحکومتی سطح پر جہاں کہیں بھی کھانامل رہا ہے وہ بھی ایک وقتہ مل رہا ہے، واضح رہے کہ کوروناوائرس ایک وقتی جراثیم ہے جوانشاء اللہ چلاجائے گا، لیکن فرقہ پرستی کازہریلاوائرس پورے ہندوستان کو تباہ وبرباد کردے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں