نئی دہلی۔۔(یو این اے نیوز 15اپریل 2020)آل انڈیا لائرس کونسل کے قومی جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ شرف الدین احمد نے وزیر داخلہ کو روانہ کئے گئے ایک مکتوب میں درخواست کیا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مدرسوں اور رہائشی اسکولوں میں پھنسے طلباء کو یا تو وہاں سے منتقل کیا جائے یاپورے ملک میں ان سب کیلئے ان کے موجودہ رہائشی مقامات پرطبی سہولیات فراہم کیا جائے۔
اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اپنے مکتوب میں مزید کہا ہے کہ ملک میں رہائشی تعلیمی اداروں خصوصا مدرسہ کے طلباء کے بارے میں تشویش پائی جارہی ہے کہ جہاں سینکڑوں اور ہزاروں طلباء زیادہ تر ہاسٹلوں اور عمارتوں کے کمروں میں رہتے ہیں اور وہاں دستیاب انفراسٹرکچر کے پیش نظر جسمانی فاصلہ رکھنا ان کیلئے عملی طور پر ناممکن ہے۔وزیر اعظم نے صرف چارگھنٹوں کے نوٹس میں 24مارچ کو اچانک 21دن کا لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا، اگرچہ اس کا مطلب صرف کسی بھی طرح سے مکانات میں قید ہونا نہیں تھا۔ اس کے علاوہ 22مارچ2020کوجنتا کرفیو کے ذریعے لمبی مسافت والی ٹرینوں کی آمد ورفت بندکردی گئی تھی۔ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں لاک ڈاؤن کا اعلان کرکے سب کو متعلقہ مقامات پر قیام جاری رکھنے اور باہر نہ نکلنے کو کہا تھا
تو اس وقت مدرسہ کے تمام طلباء ان مقامات پر پھنس گئے جہاں وہ وزیر اعظم کے اعلان کے وقت رہ رہے تھے۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے وزیر داخلہ کو روانہ کئے گئے مکتوب میں اس با ت کی طرف خصوصی نشاندہی کی ہے کہ14اپریل 2020کو لاک ڈاؤن میں توسیع کئے جانے اور پھیلنے والے وبائی مرض کے خطرات کے خدشات کے پیش نظر رہائشی اداروں اور مدرسوں کے طلباء اور عملے کیلئے حکومت فوری طور پر احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرے۔
تاکہ ہم وائرس پر موثر انداز میں قابو پاسکیں اور ہمارے ملک کو اس مہلک بیماری کے پھیلنے کے تیسرے مرحلے سے بچایا جاسکے۔ حکومت یا تو ان طلباء کو بحفاظت منتقل کرسکتی ہے یا پورے ملک میں ان سب کیلئے موجود قیام کی جگہوں پر طبی سہولیات فراہم کرسکتی ہے۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کوفوری طور پر دیکھے اور جلد از جلد مناسب کارروائی کرے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں