اتراکھنڈ(یواین اے نیوز 7 اپریل2020)ملک بھر میں کورونا وائرس کے خوف اور لاک ڈاؤن کے درمیان ، ریشکیش کے منکیریتی پولیس اسٹیشن میں تعینات سب انسپکٹر شاہدہ پروین بانو نے ذمہ داری کی ایک مثال قائم کی ہے جو آنے والی نسلوں کے لئے ایک مثال قائم کی آنے والی نسلوں کےلئے بھی نذیر بن جائیگی۔شاہدہ نے اپنی آنے والی خوبصورت زندگی کے آگے اپنی وردی کے فرض کو ادا کرنے کا انتخاب کیا اور عزم کیا کی کورونا کو شکست دینے کے بعد ہی اپنی شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔اگر سب کچھ ٹھیک چلتا تو شاہدہ پروین آج دلہن کی طرح سجی ہوتی۔ لیکن ، بھیڑ کو قابو کرنے کے لئے اس کے منہ پر ماسک اور ہاتھ ڈنڈا تھا۔ اس نے لاک ڈاؤن کے دوران اپنی 5 اپریل کو ہونے والی شادی کو ڈیوٹی پر رہنے کے لئے ملتوی کردیا ہے ۔ شاہدہ کے اس فیصلے سے۔
اس کا قد نہ صرف اتراکھنڈ پولیس ڈیپارٹمنٹ میں بلکہ معاشرے میں بھی بڑھ گیا ہے۔2016 بیچ کی بھرتی سب انسپکٹر شاہدہ پروین بیٹی رحیم شاہ رہائشی کنہار والا ، بھنیوالہ دہرادون اس وقت منکیریتی تھانے میں تعینات ہے۔
واضح رہے انکا نکاح ضلع لکسر ، ہریدوار رہائشی شاہد شاہ ولد غلام صابر کے ساتھ ان کی شادی دو روز قبل 5 اپریل کو ہونا طے تھی شاہد شاہ اس وقت ہریدوار ریلوے میں ٹی ٹی ای کے عہدے پر ملازم ہیں۔ دونوں خاندانوں نے شادی کی تیاری کرلی تھی۔
یہاں تک کہ سب انسپکٹر نے نکاح کے لئے 50 دن کی چھٹی کے لئے درخواست دے دی تھی۔ اس کے بعد ، پی ایم نریندر مودی نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا اور شاہدہ پروین نے شادی سے قبل اپنی ڈیوٹی پوری کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے لئے انھوں نے اپنے ہونے والے شوہر سے بات کی اور کورونا ختم ہونے تک نکاح نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس بات کو ہریدوار کے رہائشی شاہد شاہ نے بھی مان لیا شاہدہ نے کہا کہ اگر پولیس اپنی ذمہ داری پر غور نہیں کرتی ہے تو اس کا غلط اثر پڑے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ میں نے خاکی وردی پہن رکھی ہے اس لئے میرے نزدیک لوگوں کی پریشانی اور ڈیوٹی پہلے ہے۔ اسی لئے اس نے لاک ڈاؤن میں نکاح سے پہلے ڈیوٹی کا انتخاب کیا۔ پروین نے بتایا کہ نکاح کی تاریخ میں تبدیلی سے ان کی والدہ انیشا سب سے زیادہ مایوس ہوگئیں۔ اس کے باوجود ، ماں نے خوشی خوشی بیٹی کا فیصلہ قبول کرلیا۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں