تازہ ترین

بدھ، 4 مارچ، 2020

سی اے اے، این آر سی واین پی آر کے خلاف تلنگانہ اسمبلی میں قرار داد منظورکروانے مسلم لیگ کے وفد کارکن اسمبلی نظام آباد (اربن) بیگالہ گنیش گپتا سے مطالبہ

نظام آباد(یواین اے نیوز4مارچ2020)انڈین یونین مسلم لیگ کے ایک وفد نے آج رکن اسمبلی نظام آباد (اربن) بیگالہ گنیش گپتا کی رہائش پہنچ کر سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے مخالف بجٹ سیشن اجلاس میں اس کی مخالفت میں قرار داد منظور کرنے کیلئے نمائندگی کی۔اس موقع پر ایم اے غنی ریاستی جنرل سکریٹری مسلم لیگ نے بتایا کہ سی اے اے (سٹیزنشپ امینڈمنٹ ایکٹ)، این آر سی(نیشنل رجسٹر آف سٹیزن)، این پی آر(نیشنل پاپولیشن رجسٹر)کے خلاف دیگر ریاستوں (کیرالا، پنجاب، ویسٹ بنگال، راجستھان) کی طرز پر تلنگانہ اسمبلی میں بھی ایک قرار داد منظور کروائیں اور یکم /اپریل 2020ئ؁ سے جوسنسس کے نام پر موجودہ این پی آرلایاجارہاہے اس پر روک لگائیں۔

عبدالغنی ریاستی معتمد مسلم لیگ نے کہاکہ مودی حکومت ایک منصوبہ بندطریقے سے ہندوراشٹرا کے ایجنڈہ کو یقینی بنانے کیلئے اس طرح کے سیاہ قوانین کو لارہی ہے سی اے اے ایک غیر دستوری قانون ہے اور جب این آر سی، این پی آر کو اس سی اے سے جوڑ کر دیکھنے پر بہت ہی سنگین مسائل پید اہوںگے جس سے ملک کی جمہوریت کوخطرہ لاحق ہوگا۔ انڈین یونین مسلم لیگ پہلی جماعت ہے جو یہ بل دونوں ایوانوںمیں پاس ہوتے ہی صدرجمہوریہ کی رضامندی سے پہلے ہی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی اور سی اے اے کو چیالنج کیا ابھی وہ پی آئی ایل کورٹ کے زیر غور ہے انہوںنے کہاکہ این پی آر اور این آر سی دونوں قوانین بھی ایک ہی سکہ کے دورخ ہیں۔ اس کے عمل سے مسلم ہی نہیں بلکہ دوسرے طبقات جیسا کہ دلت، ایس سی، ایس ٹی،ٹرائبل ودیگرطبقات بھی شدید متاثر ہوں گے۔

حکومت کہہ رہی ہے کہ وہ پاکستان،بنگلہ دیش اور افغانستان سے جوآئے مسلمانوں کو چھوڑ کر چھ مذہب ہندو، سکھ، بدھ، جین،پارسی اور عیسائیوں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔ تب بھی اس این آر سی، این پی آر کے عمل میں ان کا بھی نام نہ آنے پر یہ غیر ملکی ہوجائیں گے۔پھر حکومت سی اے اے کے تحت ان چھ مذاہب کے لوگوںکو دوسرے درجہ کا شہری بنائے گی۔ جو لوگ برسوں سے اس ملک کے باشندے ہیں یہ ان کے جمہوری حقوق کا استحصال ہوگا۔یہ سی اے اے درحقیقت میں دستور کے خلاف ہے جس کی مخالفت اس ملک کے تمام مذاہب کے باشندے کررہے ہیں۔مسلم لیگ امید کرتی ہے کہ ملک کی سلامتی بھائی چارگی و امن کو برقرار رکھنے کیلئے تلنگانہ حکومت اس سی اے اے، این آر سی، این پی آر کی مخالفت کرے گی جس سے کہ ملک کا جمہوری وسیکولرازم ڈھانچہ برقرار رہ سکے۔اس موقع پر قائدین مسلم لیگ قائد شیخ مجاہد ریاستی نائب صدر مسلم لیگ،ایم اے نعیم ریاستی سکریٹری و دیگر موجود تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad