شاھین باغ قومی ایکتا اور بھائی چارے کی زندہ مثال بن چکے ہیں
لدھیانہ،مستقیم(یواین اے نیوز18مارچ2020)مرکز کی مودی سرکار کے کالے قانون کے خلاف ملک بھر میں چل رہے شاہین باغ اندولن کو قومی ایکتا اور آپسی بھائی چارے کی مثال سمجھا جانے لگا ہے، فرقعہ پرست طاقتیں اس محبت کے رشتہ کو توڑ نہیں سکتی ہیں،ان خیالات کا اظہار آج یہاں لدھیابہ شاہین باغ کے 36ویں دن مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے فردوس خانون نے کہی اس موقعہ پر جسیاں روڑ سے صدر محمد ہبل، محمد یوسف دلجان، حافظ محمد مسلم، قاری محمد جابر، کی رہنمائی بڑی تعداد میں خواتین شاہین باغ پہنچی،فردوس خاتون نے کہا کہ دیش بھر میں تمام مذاہب کے لوگو ں نے مودی سرکار کو بتا دیا ہے کہ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی، فرووس نے کہا کہ ہم سب بھارتیہ ہیں اور یہ بھارت سب کا ہے اس کا احترام اور دستور ہم سب کو اپنی جان سے ذیادہ عزیز ہے۔
مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے عیسائی برادری کے پاسٹر جوگندر مسیح نے کہا کہ مودی سرکار نے سی اے اے قانون بنا کر غلط قدم اٹھایا ہے، جسے قبول نہیں کیا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قانون اس وقت تک قبول نہیں کیا جا سکتا جب تک وہآئین کے مطابق نہ ہو، پاسٹر جوگندر نے کہا کہ مودی سرکار جات پات کی سیاست چھوڑ کر اگر بے روزگاری کو ختم کرنے کی طرف دھیان دیں،اس موقعہ پر نائب شاہی امام مولانا محمد عثمانن رحمانی لدھیانوی، پردھان محمد رفیع جگراؤں، مکرم سیفی مالیر کوٹلہ، محمد آزاداحرار ماڈل ٹاؤں، ریشما خاتون، نے بھی خطاب کیا، قابل ذکر ہیکہ آج لدھیانہ شاہین باغ میں گردوارہ دکھ نورن صاحب کی جانب سے سردار گرپریت سنگھ ونکل، گاگن دیپ سنگھ ونکل، اور انکے ساتھیوں نے مظاہرین میں لنگر تقسیم کیا، اس موقعہ پر تمام مذاہب کی ایکتا اور محبت کے مناظر دیکھنے کو مل رہے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں