تازہ ترین

بدھ، 4 مارچ، 2020

حکومت چاہتی تو فسادروک سکتی تھی: حامد انصاری

 نئی دہلی(یواین اے نیوز4مارچ2020)شمالی مشرقی دہلی کے فسادات کا اشارہ بی جے پی لیڈروں کی جانب سے دیا گیا تھا اور مرکزی حکومت چاہتی تو اسے روک سکتی تھی-سابق نائب صدر حامد انصاری نے پیر کو میڈیا سے یہ بات کہی-انہوں نے مرکزی حکومت کو دہلی میں ہوئے قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ حکومت اس دوران سوتی رہی-حامد انصاری نے مزید کہا کہ فسادات کے لئے ایک طرح سے لیڈروں نے اشارہ دیا تھا-انہوں نے یہاں سیاستدانوں کا نام لئے بغیر کہا کہ لوگوں نے ان کے بیانات سنے ہیں -دہلی میں قتل عام پہلے بھی ہوئے۔

پہلے قتل عام باہر والے کرتے اورکرواتے تھے-اب دوسری طرح کا قتل ہوا ہے-1947 میں جو ہوا سب سے زیادہ خوفناک تھا-لیکن یہ پہلی بار ہے جب سب کہہ رہے ہیں کہ حکومت نے فسادات روکنے کی کوشش نہیں کی-بتا دیں کہ شمالی مشرقی دہلی کے فسادات میں اب تک46/ افراد کی موت کی اطلاع ملی ہے-بہت سے لوگ لاپتہ بتائے جا رہے ہیں -اس فساد میں کروڑوں روپے کی جائیداد کا نقصان ہوا ہے-بہت سے لوگوں کے گھر اور دکانیں جلا دی گئیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad