چنئی(یواین اے نیوز17مارچ2020)انڈین یونین مسلم لیگ کے قومی صدر پروفیسر قادرمحی الدین نے سواگنگائی میںایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عوام الناس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف حکومت کی توجہ حاصل کرنے کیلئے ہم نے جو جدوجہد کی تھی اس میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے ۔مسلمانوں اور احتجاجی مظاہروں کے وجہ سے ہی کرونا وائرس پھیلنے کے الزام اور بدنامی سے بچنے کیلئے ملک بھر میں شاہین باغ کے طرز پر ہورہے مظاہروں سے فی الحال ہمیں اجتناب کرنا چاہئے ۔آج دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وجہ سے افراتفری کا ماحول پیدا ہوا ہے ۔ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کیلئے عوامی مقامات میں مختلف تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔ عر ب ممالک میں پانچ وقت کی نماز کیلئے بھی زیادہ تعداد میں لوگوں کے جمع ہونے کو ممنوع قرار دیا گیا ہے ۔ ایسے صورتحال میں دہلی شاہین باغ کے طرز پر ملک بھر میں مسلمان مرد و خواتین بڑی تعداد میں احتجاجی مظاہروں میں شریک ہیں۔
دنیا بھر میں یہ بات عام ہے کہ عوامی مقامات اور عوامی اجتماع کی وجہ سے کرونا وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے۔ جس کیلئے دنیا بھر میں احتیاطی تدابیر کے طور پر عوامی مقامات پر کثیر تعداد میں جمع ہونے سے گریز کرنے کو کہا جارہا ہے اور عوام بھی کرونا وائرس کے خوف سے عوامی مقامات میں جمع ہونے سے اجتناب کررہے ہیں۔ دوسری طرف احتجاجی مظاہروں میں بیٹھے مسلمانوں کیلئے یہ خطرہ ہے کہ ان احتجاجی مظاہروں کا بہانہ بنا کر کرونا وائرس پھیلنے کا الزام مسلمانوں کے سر مونڈھ دیا جائے گا۔ سی اے اے ، این آر سی ،این پی آر جیسے کالے قوانین کے خلاف سیاسی طور پر لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں اور ان سب سے بڑھ کر ہم نے عدالت عظمی کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
ان قوانین کے خلاف مسلمانوں نے جس طرح پرزور اور پر امن طریقے سے مخالفت درج کی ہے اس سے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا ہماری بات کو سمجھ چکی ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی ہمارے احتجاجات اور مطالبات کا نوٹس لیا ہے۔دنیاکی توجہ کیلئے ہم نے احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا تھا اس میں ہمیں کامیابی ملی ہے۔ پروفیسر قادر محی الدین نے تمام علماء کرام ، جماعت کے ذمہ داران، احتجاجی مظاہروں کے کنوینرس اور احتجاج میں شریک بھائی بہنوں سے عاجزانہ درخواست کی ہے کہ وہ حالات کو سمجھتے ہوئے فی الحال ان احتجاجات سے اجتناب کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں