مہاراشٹر(یواین اے نیوز 16مارچ2020)یہاں این آر پی کے خلاف مہاراشٹر اسمبلی میں قرارداد پاس کروانے اور مہا وکاس اگھاڑی سرکار پر دباؤ بنانیکیلئے تھانہ ضلع کی متعدد سیاسی اورسماجی تنظیموں کی جانب سے پیرکو مہاراشٹر اسمبلی تک نکلنے والالانگ مارچ وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی اور کورونا وائرس کے پیش نظرملتوی کردیا گیا ہے۔واضح ہوکہ ریاست مہاراشٹر میں این پی آر کو نافذ نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئیاحتجاج کرنے والی متعدد سیاسی،سماجی اور فلاحی تنظیموں نے مشترکہ طور پرسنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی تھانہ ضلع کیبینرتلیپیرکوبھیونڈی کلیان بائی پاس روڈسے منترالیہ تک پیدل مارچ نکالنیکا منصوبہ بنایاتھا۔سیاہ قانون کے تئیں عوام میں پھیلی بے چینی کو دیکھتے ہوئے اس پیدل مارچ میں تقریباً ایک لاکھ افراد کی شرکت کااندازہ لگایا جارہا تھاجو مہاراشٹر اسمبلی کا گھیراؤ کر کے این پی آر کو مہاراشٹر میں نافذ نہ کرنے کا مطالبہ کرنے والے تھے۔
سنگھرش سمیتی کیاراکین نیبتایا کہ وفد سے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ این پی آر کے لئے قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ ۳۰؍ مارچ تک آنے والی ہیجس کیلئے ہم آپ کویقین دلاتے ہیں کہ سرکار آپ کو مایوس نہیں کرے گی۔ اسی کے ساتھ ہی کورونا وائرس کے وبا کی شکل اختیار کرلینے کے مدنظرحکومت آپ سے درخواست کرتی ہے کہ پیر کو نکلنے والا لانگ مارچ رد کردیں۔سنگھرش سمیتی تھانہ ضلع کیوفدمیں شیام گائیکواڑ، سریش پاٹل، رمیز فالکے، ایڈوکیٹ کرن چنے، وجے کامبلے، مفتی حذیفہ،مولانا اوصاف فلاحی، فاضل انصاری، انجینئرجاوید اعظمی، شاداب عثمانی، غفار شیخ اور محمد علی موجودتھے۔وفد نے پیر کو لانگ مارچ ملتوی کرنیکیتعلق سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا ہے۔
روزنامہ انقلاب
روزنامہ انقلاب

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں