تازہ ترین

پیر، 16 مارچ، 2020

مرکزی حکومت کروڑوں افراد کی املاک ہڑپ کرنا چاہتی ہے

ولی باغ(یواین اے نیوز 16مارچ2020)کسی حکومت میں اتنا دم نہیں ہے کہ ملک کے مسلمانوں کی  شہریت کو ختم کرے۔ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی ملک کو ہندو راشٹریہ بنانا چاہتے ہیں مگر مودی جی کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔یہ ملک تمام مذاہب کے ماننے والوں کا ہے اور رہے گا۔یہ باتیں سپریم کورٹ کے مشہور وکیل  بھانو  پرتاپ سنگھ نے کہیں۔ و ہ  اتوار کو بہار شریف کے محلہ کٹرہ ندی موڑ پر واقع ولی باغ میں جاری سیاہ قوانین مخالف  دھرنے میں پہنچے۔اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا:’’ملک کے ۱۰۰؍کروڑ   شہریوں کے پاس آج بھی اُن کے ماں باپ کی پیدائش کے سرٹیفکیٹ نہیں ہیں تو ۱۰۰؍کروڑ عوام کو مودی اینڈ کمپنی کہاں لے جا کر رکھے گی؟ مرکزی حکومت ملک کیعوام کو اُنکے گھروں سے بیدخل کرکے انکی املاک کو ہڑ پ کرنا  چاہتی ہے جو اس ملک میں ممکن نہیں ہے۔‘‘انہوں نیمزید کہا:’’این پی آر کا جو فارم نکالا گیا ہے اُس میں کوئی غلط  اطلا ع دینے پر ڈی کا نشان لگانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

 سوال یہ ہیکہ اگر این پی آر میں کوئی کاغذ نہیں دیکھا جائے گا تو اس قانون کو ختم کیوں نہیں کر دیا جاتا؟ این پی آر میں پہلے صرف۹؍سوال کئے  جاتے رہے ہیں مگر اب اُسے بڑھا کر۲۱؍ کر دیا گیا ہے جو  ہندوستانیوں کے ساتھ اچھا نہیں کیا جا رہا ہے۔ این آر سی سے   عوام کو  نقصان کااٹھانا پڑے گا۔‘‘  بھانو پر تاپ کے بقول:’’دھرنا  پر بیٹھے افرادکو  کو میرا سلام،دھرنے پر بیٹھنے والوں کے جذبات کی قدر کرنی چاہئے۔ دھرنا پر بیٹھ کر اپنے حق کی لڑائی لڑنا پوری طرح سے جائز ہے۔  ہمیں اس لڑائی کو پوری قوت سے لڑنی ہوگی۔ طویل لڑائی کیلئے خود کو تیار رکھنا ہوگا۔‘ انہوں نے عوام کو اپنی ذمہ داریوں کو احساس دلاتیہوئے کہا:’’حکومت عوامی مفادات کے خلاف کام کرتے ہوئے بضد ہو توایسے وقت میں ان کی سازشوں کو بے نقاب کرنا عوام کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ملک میں سیاہ قانون کے خلاف دیئے جا نے والے دھرنوں کا بہتر نتیجہ سامنیآئے گا۔

  ملک کے لوگ اپنی آزادی کی دوسری جنگ اس وقت تک جیت نہیں سکتے جب تک مضبوطی اوراتحاد کے ساتھ اس جنگ کو نہیں لڑیں۔‘‘ بھانو پر تاپ کے بقول:’’کل تک امیت شاہ اینڈ کمپنی اپنے بات  سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹنے کو تیار نہیں تھی مگر آج اسی دھرنا کی وجہ  سے مخالفین کا نظریہ بدل رہا ہے۔ ہماری یہ تحریک کسی سیاسی مقصد کیلئے نہیں بلکہ آئین کیوقار کی حفاظت کیلئے ہے۔ ہمیں آئین کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت اس لئے پڑی کہ آج ہماری حکومت اس آئین کو ذاتی مفادات کیلئے بے اثر بنا رہی ہے  اور اسکے وجود کو خطرہ میں ڈالنے پرآمادہ ہے۔ اگر اس سلسلہ کو نہیں روکا گیا تو گنگا جمنی تہذیب کی علامت کہلانے والا ہندوستان مذہبی منافرت کی آگ میں جھلس جائے گا۔

  اس موقع پرکثیر تعداد میں لوگ موجود تھے۔ سب نے بھانو پرتاپ سنگھ کا والہانہ استقبال کیا۔
  واضح رہیکہ ولی باغ کے ساتھ ساتھ  نالندہ ضلع کے مختلف گاؤں اور شہر کے مختلف محلوں میں کالے قوانین کیخلاف غیر معینہ دھرنا کا سلسلہ جاری ہے۔ ضلع کے سیلاؤ بلاک  میں واقع عاصم باغ حیدر گنج کڑاہ میں لگاتار سیاہ قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا جاری ہے۔ اتوار کو  ۴۵؍ ویں دن  بھارتیہ مومن فرنٹ کے صدر محمود عالم انصاری،سماجی کارکن مہیش گوپ،ڈاکٹر محمد اقبال احمد،راکیش کمار پٹیل،کمار ہری چرن اور محمد محبوب عالم وغیرہ نے دھرنا پر بیٹھے عوام سے   خطاب کیا۔
روزنامہ انقلاب

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad