تازہ ترین

بدھ، 12 فروری، 2020

مولانا طاہر مدنی کی گرفتاری کے خلاف علماء کونسل لیڈران نے ضلع مجسٹریٹ کو دیا عرضداشت۔۔۔ مقدمہ واپس کر سبھی بے قصوروں کو رہا کرنے کا کیا مطالبہ۔۔۔

اعظم گڑھ: راشٹریہ علماء کونسل کا ایک وفد آج ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کیا۔ بلریاں گنج معاملے میں بے قصور گرفتار کئے گئے پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری مولانا طاہر مدنی سمیت دیگر اسیروں کے سلسلے میں 4 عدد مطالبات پر مشتمل ایک عرضداشت بھی دیا گیا۔ وفد کی قیادت کر رہے کونسل کے صوبائ صدر ٹھاکر انل سنگھ نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قصبہ کی خواتین پرامن طریقہ سے احتجاج کر رہی تھیں۔ ضلع کے افسران طاہر مدنی صاحب کو خواتین کو سمجھانے کے لئے ساتھ لے کر گئے جس کے ثبوت ویڈیو، فوٹو و نیوز میں موجود ہیں۔ مگر جب خواتین احتجاج کرنے سے پیچھے نہیں ہوئیں تو مولانا کو ہی گرفتار کر لیا۔ 

اور رات کے اندھیرے میں عورتوں پر لاٹھی چارج کیا و آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ جب خواتین کی چیخ و پکار سن کر مرد بھاگ کر آئے تو ان کو بھی گرفتار کر لیا جس میں بچے، بزرگ و طلبہ شامل ہیں۔ ہم پولسیہ کاروائ کو آئین مخالف گردانتے ہیں اور آج ہم عرضداشت کے ذریعہ مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا طاہر مدنی و دیگر پر لگائے گئے مقدمہ کو فورا جانچ کر واپس لیا جائے، ملک سے غداری جیسی دفعات کو ہٹایا جائے، طلبہ لیڈران پر اعلان انعام کو واپس لیا جائے اور جانچ پوری ہونے تک مقدمہ میں کوئ اور گرفتاری نہ ہو اس کو یقینی بنایا جائے۔ کونسل لیڈران کے مطالبہ پر ضلع مجسٹریٹ نے یقین دہانی کرائ کہ جو انصاف کے لئے مطالبہ کیا گیا ہے ان کو پورا کیا جائے گا۔ اس موقع پر پارٹی لیڈروں نے انتباہ دیا کہ ہمارے مطالبات جلد پورے نہیں ہوئے تو ہم سڑک پر سنگھرش کے ساتھ ہی جیل بھرو آندولن مہم چلائیں گے اور ایک ساتھ ہزاروں کارکنان اپنی گرفتاری دیں گے۔
    
   اس موقع پر کونسل کے قومی ترجمان طلحہ رشادی، مہاراشٹرا پربھاری عبداللہ شیخ، ضلع صدر شکیل احمد، ماسٹر طارق، مطیع الدین، عارف، ابصار احمد، علی شیر، اشرف اصلاحی، شہباز رشادی، پرویز احمد، یوسف شیخ، عامر، مطیع اللہ، عدنان، اشرف اعظمی وغیرہ سبھی اسمبلی حلقہ صدور و سیکڑوں کارکنان سمیت انصاف پسند عوام موجود رہی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad