ساچاریہ شوشنکرنے گایتری منتر،گیانی ہرپریت سنگھ نے ارداس، پادری پریم مسیح نے پرییر اور نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان کی دعا سے ابتداء کی گئی .گردوارہ دکھ نورن صاحب کی انتظٓمیہ کی جانب سے مظاہرین کے لئے لنگر لگایا گیا،
لدھیانہ۔(یو این اے نیوز 13فروری 2020) پنجاب کے شاہی امام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی کی قیادت میں آج یہاں صوبہ کے مرکزی شہر لدھیانہ میں آج مرکز کی مودی حکومت کے خلاف شاہین باغ کے طرز پرمستقل احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا گیا، لدھیانہ ہلی ہائی وے پر واقع دانہ منڈی کے باہری گراؤنڈ میں بنائے گئے شاہین باغ کی ابتداء میں ۱نیل کنٹھ مہادیو سبھا کی جانب سے اچاریہ شری شو شنکر جی نے گایتری منتر، گردوارہ دکھ نورن صاحب کے گیانہ ہرپریت سنگھ، چرچ آف نارتھ انڈیا کے پادری پریم شاردھا مسیح، اور جامع مسجد لدھیانہ سے نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی کی جانب سے قرآن پاک کی تلاوت کے بعد دعا کروا کر کیا گیا،اس موقعہ پر لدھیانہ کے سکھ بھائیوں کی جانب سے دوپہر کو لنگر تقسیم کیا گیا،لدھیانہ میں شاہین باغ کے ابتداء کے اول دن ہی آج مسلمانوں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں ہندو سکھ عیسائی اور دلت بھائی چارے لوگ شامل ہوئے،
اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے کہا کہ یہ احتجاجی مظاہرہ دہلی کے شاہین باغ کے مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کے اعلان کے ساتھ ساتھ مرکز کی حکومت کی جانب سے سی اے اے اور این آر سی کے نام پر بنائے گئے اس کالے قانون کے خلاف ہے جو کہ ملک کے آئین اور عظیم روایات کے خلاف ہے، نائب شاہی امام نے کہا کہ جو بھی طاقتیں اس ملک میں غنڈہ گردی کا راج بنانا چاہتی ہیں وہ اپنی خام خیالی دور کر لیں بھارت کا ہندو ہو یا مسلم سکھ ہو یا عیسائی، دلت ہو یا آدی واسی وہ بھاجپا کی اصلیت جان چکا ہے بھاجپا نفرت کو بنیاد بنا کر دیش کو ذات اور برادری کے نام پر بانٹ رہی ہے جو کہ برداشت نہیں کیا جا سکتا، اس موقعہ پر شری پرمندر کمار مہتا نے کہا کہ سی اے اے میں گرچہ ہندو سکھوں کو شامل کر لیا گیا ہے لیکن مذاہب کی بنیاد پر بانایا گیا یہ قانون کسی بھی بھارت واسی کو منظور نہیں ہے، کیونکہ انیکتا میں ایکتا ہی اس دیش کی اصل طاقت ہے،
انہوں نے کہا کہ مرکز کی سرکار کو چاہئے کہ سی اے اے میں مذہب کی بنیاد پر لگائی گئی پابندی ختم کی جانی چاہئے، سردار گرپریت سنگھ نے کہ کہا کہ سکھ بھاء چارے کو ایسا سی اے اے نہیں چاہئے کہ جس میں ان کے مسلمان بھائیوں کو نکال دیا گیا ہو ناانہوں نے کہا کہ آج ملسمانون کو سی اے اے سے نکالنے والے کیا کل دیگر اقوام کو باہر نہیں نکالیں گے؟چرچ آف نارتھ انڈیا کے سندیب کمار مسیح نے کہا کہ دیش میں گزشتہ کئی سالوں سے جو نفرت کی سیاست شروع کی گئی ہے اب اسے ذوال کا وقت آگیا ہے ایک ایک کر نفرت کرنے والوں کی سرکار متعدد صوبوں میں سے باہر ہوتی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دہلی کی عوام نے ملک کے لوگوں کی آواز وقت کے ظٓلم حکمرانوں تک پہنچا دی ہے کہ ہمیں مذہب کے نام پر بانٹنے والوں کی نہیں وکاس اور امن قائم کرنے والوں کی ضرورت ہے، آج شاہین باغ لدھیانہ میں پہلے ہی دن بہت سے خواتین بھی شامل ہوئیں اور رابعہ نامی ایک خاتون نے والالہ انگیز خطاب بھی کیا،
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں