تازہ ترین

جمعرات، 31 جولائی، 2025

بھارت میں انسانی اسمگلنگ کا شبہ: باگیشور دھام سے 13 خواتین کو ایمبولینس میں بھیجنے کا معاملہ منظر عام پر

بھارت میں انسانی اسمگلنگ کا شبہ: باگیشور دھام سے 13 خواتین کو ایمبولینس میں بھیجنے کا معاملہ منظر عام پر
مدھیہ پردیش:(یو این اے نیوز 31جولائی 2025)بھارت کے مشہور کتھا واچک دھیرندر شاستری کے باگیشور دھام سے 13 خواتین کو ایک ایمبولینس میں مدھیہ پردیش کے سیواداروں کے ذریعے رات کے اندھیرے میں بھیجا جا رہا تھا۔ پولیس کو خفیہ اطلاع ملنے پر پٹھا چوکی پر ایمبولینس کا پیچھا کر کے روکا گیا۔ ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا کہ خواتین کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا جا رہا تھا، لیکن انہیں خود بھی اپنی منزل کے بارے میں معلومات نہیں تھیں۔

 ایمبولینس کا استعمال مشکوک سرگرمیوں کو چھپانے کے لیے کیا گیا، کیونکہ اس سے پولیس کی توجہ ہٹائی جا سکتی تھی۔

معاملے سے جڑے سوالات اور انسانی اسمگلنگ کا شبہ

یہ واقعہ کئی سوالات کو جنم دیتا ہے: یہ خواتین کہاں جا رہی تھیں؟ ایک ایمبولینس میں 13 خواتین کو کیوں بھیجا گیا؟ کیا یہ انسانی اسمگلنگ سے متعلق کوئی گہری سازش ہے؟ فی الحال، پولیس تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آیا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی پوسٹس میں اسے انسانی اسمگلنگ سے جوڑا جا رہا ہے، لیکن یہ الزامات غیر مصدقہ ہیں۔

دھیرندر شاستری کا سیاسی اثر و رسوخ
دھیرندر شاستری، جو باگیشور دھام کے پیٹھادھیشور ہیں، سیاسی طور پر کافی اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ ان کے پروگراموں میں اعلیٰ سیاسی شخصیات، بشمول وزیر اعظم، شرکت کرتے ہیں۔ 

اس اثر و رسوخ کی وجہ سے اس معاملے کی سچائی سامنے آنا مشکل ہو سکتا ہے۔ شاستری نے اس واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، لیکن عوامی اور میڈیا کے دباؤ میں پولیس پر تفتیش کے لیے زور دیا جا رہا ہے۔

تفتیش جاری، سچائی کا انتظار
پولیس نے ایمبولینس ڈرائیور اور سیواداروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے، لیکن ابھی تک کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔ یہ واقعہ نہ صرف باگیشور دھام کی سرگرمیوں پر سوالات اٹھاتا ہے بلکہ مذہبی اداروں کے نام پر چلنے والی مشکوک سرگرمیوں پر بھی روشنی ڈالتا ہے۔ عوام اس معاملے کی شفاف تفتیش کا مطالبہ کر رہی ہے تاکہ سچائی منظر عام پر آ سکے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad