تازہ ترین

ہفتہ، 22 فروری، 2020

بریکنگ نیوز: جھوٹی نکلی سون بھدرا سے 3000 ٹن سونا نکلنے کی خبر ، جی ایس آئی نے کیا خارج ۔بھکت صدمے میں

لکھنؤ۔(یو این اے نیوز 22 فروری 2020) اتر پردیش کے سون بھدرہ کی ہردی پہاڑی میں 3000 ٹن سونے کی خبر کو جیولاجیکل سروے آف انڈیا( جی ایس آئی ) نے  مسترد کردیا۔  جی ایس آئی نے کہا ہے کہ اترپردیش کے سون بھدرا ضلع میں تقریبا 3000 ٹن سونا ملنے کی ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ جبکہ یوپی کے ڈسٹرکٹ کھنن آفیسر نے یہ  دعوی کیا تھا ۔  جی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل ایم سدھر نے کلکتہ سے یہ معلومات دی ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس آئی کی طرف سے کسی کو ایسا کوئی ڈیٹا نہیں دیا جاتا ہے۔  جی ایس آئی نے سون بھدرا ضلع میں اتنا سونا ہونے  کا تخمینہ نہیں لگایا ہے۔

 انہوں نے کہا ، "ریاستی اکائی کے ساتھ سروے کرنے کے بعد ، ہم  کسی بھی دھات کے ملنے پر  معلومات شیئر کرتے ہیں۔
  ہم (جی ایس آئی ، نارتھ زون) نے 1998–99 اور 1999–2000 میں اس علاقے کی کھدائی کی تھی۔  اس رپورٹ کو یوپی کے ڈی جی ایم کو سونپا گیا تھا تاکہ وہ آگے کی کارروائی کرسکیں۔  سری دھر نے کہا ، "سونے کے لئے جی ایس آئی کی کھدائی قابل اطمینان بخش نہیں تھی اور سون بھدر ضلع میں سونے کے بہت بڑے ذرائع کے نتائج بھی زیادہ حوصلہ مند نہیں تھے۔ سونبھدر کے ڈسٹرکٹ کھنن آفیسر کے کے رائے نے ایک روز قبل جمعہ کے روز کہا تھا کہ ضلع  کی سون پہاڑی  اور ہردی کے علاقے میں  سونے کے ذخیرے پائے گئے ہیں۔

 افسران نے بتایا تھا کہ سون پہاڑی میں تقریبا 2، 2،943.26 ٹن سونا ہے جبکہ ہردی بلاک میں تقریبا 64 646.16 کلو گرام سونا ہے۔  سری دھر نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ضلع میں سونا تلاش کرنے کی کوشش کے بعد اپنی رپورٹ میں ایسا بھی کچھ نہیں کہا تھا۔  انہوں نے کہا ، 'رپورٹ میں ، جی ایس آئی نے 52،806.25 ٹن آئیسک کے ممکنہ درجہ کا اندازہ لگایا تھا۔  سون پہاڑی کے سب بلاک ایچ میں فی ٹن ایسک میں 3.03 گرام سونا ملنے کا  اندازہ تھا ، وہ بھی اوسط درجے کا۔ "اگر جی ایس آئی کی رپورٹ کو مانا بھی جائے تو وہاں پر مشکل سے  100 کلو گرام  سونا بھی نہیں ہے۔


واضح رہے جب سون بھدر سے 3000ہزار ٹن سونا نکلنے کی خبر وائرل  ہوئی تھی تو اندھ بھکت اس خبر کو لیکر سوشل 
میڈیا پر ایک الگ رخ دینے لگے ۔پنچاب کیسری نے اپنے پورٹل پیچ اور پنجاب کیسری ٹی وی بریکنگ چلایا ۔ یو پی میں ملا ہزاروں ٹن سونا ،بھگوان رام کا تحفظ؟۔جب سے جی ایس آئی نے سونے نکلنے والی خبر کو افواہ قرار دیا ہے تب سے بھکت صدمے میں ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad