تازہ ترین

اتوار، 23 فروری، 2020

عربی فارسی مدرسہ بورڈکاامتحان 25 فروری،سے 05 مارچ،کے دوران دو شفٹوں میں کیش لیس اور پرامن طور پر منعقد کیا جائے گا۔ ضلع مجسٹریٹ

چاندپور/محمد شاہد(یواین اے نیوز 23فروری2020)ضلع مجسٹریٹ رماکانت پانڈے نے واضح کیا کہ ضلعی انتظامیہ نے عربی فارسی مدرسہ بورڈ 2020 کا انعقاد کیا، جو 25 فروری، 20 سے 05 مارچ، 20، کے دوران دو شفٹوں میں کیش لیس اور پرامن طور پر منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے اقلیتی بہبود افسر کو ہدایت کی کہ امتحان کو نقل سے پاک اور پرامن طریقے سے مکمل طور پر مکمل کرانے کے لئے، فوری اثر کے ساتھ امتحان کے اختتام تک ڈسٹرکٹ اقلیتی بہبود افسر بجنور کے دفتر میں کنٹرول روم قائم کریں۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ تمام امتحانی مراکز کو چیک لسٹ کی بنیاد پر ایک ایک پوائنٹ کے بعد نمبر وائز معائنہ کیا جائے تاکہ امیدواروں کو پانی، لائٹس سمیت ضروری سہولیات میسر آسکیں۔

 انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ سی سی ٹی وی کیمروں کا انتظام ہر امتحان ہال میں ہونا چاہئے اور مدرسہ امتحان صرف سیکنڈری ایجوکیشن کونسل کے منظور شدہ مراکز میں ہی کرایا جانا چاہئے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ شری پانڈے آج شام 6 بجے کلکٹریٹ اجلاس میں آئندہ مدرسہ بورڈ امتحان -2020 کے انعقاد کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایات دے رہے تھے۔انہوں نے اقلیتی بہبود افسر کو ہدایت کی کہ مدرسہ بورڈ امتحانات کے لئے، 09 مراکز کی نشاندہی کی گئی ہے، امتحان شروع ہونے سے قبل چیک لسٹ کی بنیاد پر سب کا معائنہ کیا جائے اور حفاظتی انتظامات کے لئے رکھے گئے امتحانی مراکز اور طلباءو طالبات کی فہرست بنائی جائے۔ اوراس کو سپرنٹنڈنٹ پولیس کو مہیا کریں تاکہ ان کی سطح سے ضروری سیکیورٹی کا انتظام کیا جاسکے۔ انہوں نے چیف ڈویلپمنٹ آفیسر کو ہدایت کی کہ وہ امتحانات عربی،فارسی مدرسہ بورڈ کے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق کریں۔ 

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ امتحان سے قبل امیدواروں اور سرپرستوں کی سہولت کے لئے ایک کنٹرول روم قائم کیا جائے تاکہ جن امیدواروں کی درخواست (فارم) غلطی سے مسترد کردی گئی ہو، وہ ضروری معلومات پہلے ہی حاصل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ مدرسہ امتحان -2020 کے تحت ضلع بجنور کے مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے والے منشی، مولوی، عالم، کامل اور فاضل کے 4291 امیدواروں کے امتحان کے لئے مجموعی طور پر 09 امتحانی مراکز قائم کردیئے گئے ہیں۔اس موقع پر چیف ڈویلپمنٹ آفیسر کامتا پرساد سنگھ، تمام ڈپٹی کلکٹر، تحصیلدار، ضلع اقلیتی بہبود افسر اور تمام متعلقہ مدرسہ اساتذہ موجود تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad