لکھنؤ۔(یو این اے نیوز2فروری 2020)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے احتجاج میں متنازعہ بیان بازی کرنے کے الزام گورکھپور کے ڈاکٹر کفیل کو یوپی ایس ٹی ایف نے ممبئی سے گرفتار کرلیا ہے۔ پرنٹ میڈیا کے مطابق ، ڈاکٹر کفیل کو علی گڑھ سے 14 دنوں کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر بھیجا گیا ہے۔ 14 دسمبر کو، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تشدد کے بعد ، طلباء نے احتجاج شروع کردیا تھا ۔اے ایم یو احتجاج میں شامل ہوکر ڈاکٹر کفیل نے سی اے اے کے خلاف بیان دیا تھا اس بیان کو سوشل میڈیا پر وائرل ہو جانے کے بعد ، ہندو وادیوں نے علی گڑھ سمیت متعدد تھانوں میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس معاملے میں یوپی ایس ٹی ایف کو ملی جانکاری کے مطابق ، ڈاکٹر کفیل کو ممبئی سے گرفتار کرلیا۔واضح رہےڈاکٹر کفیل کے خلاف علی گڑھ کے سول لائن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
علی گڑھ پولیس مقدمہ کے متعلق کاغذات لے کر ممبئی روانہ ہوگئی ہےپولیس ٹیم ممبئی عدالت میں کاغذات پیش کرے گی اور ڈاکٹر کفیل کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر لیکر آگے کی کاروائی کریگی ، اس خبر کی جانکاری میڈیا کو علی گڑھ ایس پی سٹی ابھیشک جھا نے دی ،ڈاکٹر کفیل پر 153اے کےتحت درج ہوا تھا کیس ۔ڈاکٹر کفیل پر آئی پی سی کی دفعہ 153اے کے تحت علی گڑھ کے سول لائنس پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔انکے خلاف درج کیس میں کہا گیا تھا۔طلباء کو خطاب کرتے وقت ڈاکٹر کفیل نے بنا نام لیے کہا کہ موٹا بھائی سبکو ہندو یامسلمان بننا سکھارہے ہیں۔
لیکن انسان بننا نہیں۔واضح رہے ڈاکٹر 2017 میں گورکھپور کے بی آر ڈی کالج میں بچوں کی موت کے معاملے میں ہوئے برخاست کردیا گیا تھا ۔ڈاکٹر کفیل نے آگے کہا کہ جب سے آر ایس ایس کا جنم ہوا ہے انھیں قانون میں بھروسہ نہیں رہ گیا کفیل نے کہا کی سی اے اے مسلموں کو سیکنڈ کلاس شہری بناتا ہے اور این آر سی نافذ ہونے کے ساتھ ہی لوگوں کو پریشان کیا جائیگا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں