نئی دہلی(یو این اے نیوز 24 فروری 2020)پیر کو ، شمالی مشرقی دہلی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے تنازعہ کے دوران دہلی پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل سمیت چار افراد کی موت ہوگئی۔ مرنے والوں میں فرقان اور شاہد کے نام شامل ہے جبکہ ایک مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ چاروں افراد کو گرو تیغ بہادر اسپتال لے جایا گیا۔ واضح رہے اس چھڑپ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ ہیڈ کانسٹیبل رتن لال (42) اسسٹنٹ کمشنر پولیس ، گوکل پوری کے دفتر سے وابستہ تھے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ وہ مظاہرے کے دوران پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ سے زخمی ہوا تھا۔ اس افسر نے بتایا کہ اس جھڑپ میں 40 کے قریب پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
سی ایم کیجریوال نے ہیڈ کانسٹیبل کی موت پر غم کا اظہار کیا
انہوں نے بتایا کہ ررن لال اصل میں راجستھان کے سیکر سے تھا اور 1998 میں اسے کانسٹیبل کی حیثیت سے دہلی پولیس میں بھرتی ہوئے تھے انکے پسماندگان بیوی ، دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نےرتن لال کی موت پر غم کا اظہار کیا اور قومی دارالحکومت میں امن کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ، "پولیس ہیڈ کانسٹیبل کی موت انتہائی افسوسناک ہے۔ وہ بھی ہم میں سے ایک تھا۔ براہ کرم تشدد بند کریں۔ اس سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا ہے۔ تمام مسائل کا حل بات چیت میں ہے۔ پریانکا گاندھی نے ٹویٹ کرکے کہا قومی دارلحکومت دلی میں آج پورے دن بھر ہنسا ہوتی رہی ہنسا سے صرف اور صرف عام آدمی اور ملک کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس کو روکنے کی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ مہاتما گاندھی کا ملک امن کا ملک ہے۔ میں تمام دہلی والوں سے امن کی اپیل کرتی ہوں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں