لکھنؤ (یواین اے نیوز19جنوری2020)کیا اب اتر پردیش حکومت کے پروگرام میں قوالی گانے پر پابندی ہے! دراصل ، یوپی حکومت کی جانب سے لکھنؤ میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ موصولہ خبر کے مطابق ، اس پروگرام میں مشہور کتھک ڈانسر منجاری چترویدی بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرنے آئی تھیں۔ لیکن ان کو بیچ پروگرام میں ہی روک دیا گیا۔کہا جارہا ہے کہ جب وہ قوالی گانے والی تھیں تو سرکاری اہلکار آئے انہیں اور پروگرام کو فوری طور پر روکنے کے لئے کہا گیا۔ جس پر اب یہ تنازعہ کھڑا ہوا ہے ، حالانکہ حکومت کی طرف سے اب تک اس پر اپنی صفائی میں کچھ اور دلیل دی جارہی ہے۔آج تک کے مطابق ، منجاری چترویدی کو اترپردیش حکومت نے ہی مدعو کیا تھا۔
اسے پرفارم کرنے کے لئے 45 منٹ کا وقت دیا گیا تھا ، لیکن درمیان میں ہی موسیقی بند کردی گئی تھی۔منجاری کا کہنا ہے کہ موسیقی بند ہونے کے بعد ، انہوں نے محسوس کیا کہ کوئی تکنیکی مسئلہ ہے ، لیکن اس کے بعد ہی اگلی کارکردگی کا اعلان کیا گیا۔منجاری چترویدی نے کہا کہ جب میں نے اس کے بارے میں پوچھا تو مجھے بتایا گیا کہ قوالی یہاں نہیں چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری کارکردگی اس لئے رک گئی ہے کہ میں قوالی پر پرفارم کرنے جا رہی تھی۔رقاصہ نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے جب ان کی کارکردگی کو روکا گیا ہے۔ یہ سب پہلے ہی طے پا چکا تھا ، منتظمین بھی اس سے بخوبی واقف تھے۔
لیکن یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ میرے اپنے آبائی شہر میں میرے ساتھ یہ سلوک روا رکھا گیا ہے۔تاہم ، حکومت کی طرف سے اس معاملے کے بارے میں ایک الگ وضاحت دی جارہی ہے۔ یوپی حکومت کے عہدیداروں نے اس حقیقت سے انکار کیا ہے کہ قوالی کی وجہ سے کارکردگی روک دی گئی ہے،ایسا نہیں ہے،ان کا کہنا ہے کہ منجاری چترویدی کی دو پرفارمنس تھی اور تیسرا ہونا ہی تھا۔ لیکن پروگرام بہت دیر سے ہوا اور اگلی تقریب برج ڈانس تھی،اس لئیے انہیں روکا گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں