تازہ ترین

پیر، 20 جنوری، 2020

لکھنؤ میں 'شاہین باغ' کا نظارہ ، خواتین سی اے اے کے خلاف کھلے آسمان تلے دھرنا دے رہی ہیں!

لکھنؤ(یواین اے نیوز19جنوری2020)دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر ، لکھنؤ کے گھنٹا گھر میں خواتین نے سی اے اے کے خلاف مظاہرہ شروع کردیا ہے۔ جاڑے کی سردی کی راتوں میں ، خواتین کھلے آسمان تلے دھرنا دے کر بیٹھی ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ پولیس نے انہیں وہاں خیمے نہیں لگانے دیئے بلکہ ان کے گھروں سے کمبل اور کھانا بھی چھین لیا۔ جمعہ کو شروع ہونے والی ہڑتال آج بھی جاری ہے۔لکھنؤ کے تاریخی گھنٹا گھر میں عورتوں کا ہجوم نظر آرہا ہے۔ تمام برقعہ پوش خواتین انقلاب کے نعرے بلند کررہی ہیں۔

 کچھ تو ایسا ہوگا جو انہیں سڑکوں پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔طالبہ واریثہ سلیم نے کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ یہ حکومت سی اے اے ، این آر سی ، جو مذہب پر مبنی بل ہے ، اسکو واپس لے ، کیونکہ یہ ملک کو تقسیم کرنے والا قانون ہے۔" اور آپ بولتے ہوکہ ہم شہریت دینا چاہتے ہیں ، لینا نہیں چاہتے۔خواتین کے اس ہجوم میں تمام بوڑھے ، جوان ، بچے… موجود ہیں۔ جب خواتین آئیں تو بچے بھی ان کے پیچھے آئے۔ جمعہ کی سہ پہر کو ، کچھ خواتین گھنٹا گھر پر بیٹھی تھیں جن کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے۔ انہیں دیکھ کر اور بھی خواتین آئیں اور ہجوم جمع ہوگیا۔ 

پولیس نے انہیں خیمے لگانے کی اجازت نہیں دی۔ ان خواتین پر الزام ہے کہ انہوں نے گھروں سے کمبل لائی،پولس نے چھین لیا۔مظاہرین سمیہ رانا نے کہا ، "ہمارے پاس کچھ سامان ، کمبل وغیرہ تھے۔" تقریبا 60 سے 70 کمبل تھے جنہیں پولیس نے لے لیا۔ اور جوکھانے کا سامان تھا بچوں بوڑھوں کے لئے وہ بھی لیکر چلی گئی۔احتجاج کرنے والی عروسا نے کہا کہ "ان کے کمبل ، یا جو کچھ بھی وہ پریشان کر رہے ہیں اسے لے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔" کیونکہ ہم جس ملک میں رہتے ہیں ، وہاں کی سرزمین میں اتنی طاقت ہے کہ کوئی بھی ہمیں منتقل نہیں کرسکتا۔ ''احتجاج کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوتا اس وقت تک ان کامظاہرہ جاری رہے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad