تازہ ترین

منگل، 5 دسمبر، 2017

چھہ سال سے جنسی استحصال کے بعد بھی شادی سے انکار


چھہ سال سے جنسی استحصال کے بعد بھی شادی سے انکار

 مین پوری،رپورٹ،حافظ محمد ذاکر(یواین اےنیوز5دسمبر2017)یومِ تحفظ خواتین کو گزرے آج دوسرا دن ہے ، انہی ایاموں میں مین پوری پولیس کا تحفظ خواتین کو لیکر ،بڑھتی جارہی لا پرواہی سامنے آئی ہے، جو اس بات کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کی اترپردیش پولیس تحفط خواتین کے لیے کتنی سنجیدہ ہے؟معاملہ مین پوری کا ہے موضع پرسادپور کی رہنے والی لڑکی سے اسی کے گاؤں کا رہنے والا نوجوان گزشتہ 6 سالوں سے شادی کا جھانسہ دے کر جسمانی استحصال کرتا آرہاہے،نوجوان کی طرف سے اب شادی سے منع کرنے پر لڑکی نے ساری بات لڑکے کے رشتہ داروں کوبتائی، تو انہوں نیں بھی صرف تسلی دی ، اور کل پھر ملزم اونیش اس لڑکی کے گھرگیا اور اس کے ساتھ زبردستی جنسی تعلق قائم کیا ،جس کے بعد لڑکی نے خاموشی سے باہرآکر اونیش کو کمر میں بند کر دیا، اور پولیس کو فون پر اطلاع دیدی، پولس کے ہاتھوں ملزم کو موقع سے گرفتار کروا دیا ، ملزم کوپولیس نے کوتوالی لا کر دیر رات چھوڑ دیا ،جب کہ لڑکی ساری رات کوتوالی کے باہر انصاف پانے کے لئے موجود رہی، ملزم رہا ہو نے کے بعد لڑکی اور اس کے اہلِ خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکی دیرہا ہے ،مین پوری میں جنسی زیادتی کی شکار لڑکی ساری رات کوتوالی کے باہر صرف اس لئے کھڑی رہی،کیوں کہ وہ اپنے ساتھ ہوئے دھوکہ دہی کی شکایت پر انصاف پانا چاہتی تھی، لڑکی کا الزام ہے کی اس کے اپنے گاؤں کے لڑکے نے شادی کا جھانسہ دے کر مسلسل چھ سالوں سے اس کا جسمانی استحصال کرتا آرہا ہے،اور جب اس نے شادی کی بات کی تو اس نے انکار کر دیا ، اپنے ساتھ ہوئے فریب کی داستان جب متاثرہ لڑکی نے ملزم اونیش کے اہلِ خانہ کو دی تو اس کے گھر والوں نے صرف تسلی دی ،اس سب کے باوجود پھر لڑکی کو گھر پر تنہا پاکر پا کر داخل ہوگیا، اور زبردستی جسمانی تعلق بنائے، جس کے بعد لڑکی نے ملزم لڑکے کو کمرے میں بند کر 100 نمبرپر پولیس کو اطلاع دے کر لڑکے کو گر فتار کروا دیا، پولیس ملزم کو حراست میں لیکر کوتوالی لے آئی، اسی اثنا لڑکی مسلسل مطالبہ کرتی رہی کہ اس لڑکے نے میری زندگی خراب کردی ہے، یا تو یہ مجھ سے شادی کرے نہیں تو اس کو گناہوں کی سزا ملے ، مگر پولس متاثرہ لڑکی کو گمراہ کرتی رہی اور دیر رات ملزم کو حراست سے رہا کر دیا، متاثرہ پوری رات کوتوالی کے باہر بیٹھی رہی کوئی اس کی سننے والا نہیں تھا ، آج جب صبح صبح یہ معاملہ میڈیا کے گوش گزار ہوا ، تو پولیس بھی اب ملزم کے خلاف مقدمہ لکھنے کی بات کر نے لگی ،ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ مین پوری اوم پرکاش سنگھ کا کہنا ہے کہ معاملے کی جانکاری ہو نے پر پولیس دونوں فریقین کو تھانے لے آئی تھی، جہاں ملزم لڑکے کے رشتہ داروں کی طرف سے شادی کروانے کی بات پر رضامندی پر ملزم کو چھوڑ دیا گیا تھا ،آج پھر متاثرہ لڑکی کو توالی آئی اور اس نے ایک تحریر دی ہے ،اسی تحریر کے تحت مقدمہ لکھ کر ضروری کارروائی کی جا رہی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad