تحریر۔لقمان ندوی
مؤرخ یوں جگہ دیتا نہیں تاریخ عالم میں
بڑی قربانیوں کے بعد پیدا نام ہوتا ہے
حامدا و مصليا اما بعد:
فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ کے روح رواں حافظ شجاعت رح ایک نیک اور صالح انسان تھے، آپ ایک علمی گھرانا میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم آپ نے اپنے آبائی علاقہ میں حاصل کی اور وہیں پر نشونما پائے، آپ کے والدین نے آپکی پرورش و پرداخت میں اہم کردار ادا کیا، خاندان کا آپ اکلوتا چشم و چراغ تھے، تعلیمی میدان میں آپکا مقام و مرتبہ نمایا تھا، خدمت دین و خدمت خلق آپ کی زندگی کا مشن تھا،
صوم و صلاة کا پابند، وعدے کا سچا، کشادہ دل، نرم طبیعت، سنجیدہ مزاج، حسن معاملت و معاشرت، حق گوئی و راست بازی آپکی عادت شریفہ تھی، قوم و ملت کی خدمت کیلئے آپ ہر وقت تیار رہنا، یتیموں اور بیواؤں کی خبرگیری کرنا، بے بس و تہی دست لوگوں کی مدد کرنا، ضرورت مندوں کی آواز پر لبیک کہنا، بھوکوں کو کھانا کھلانا، بیماروں کی عیادت کرنا، ہر کسی سے خندہ پیشانی کے ساتھ ملنا، لوگوں میں تعلیمی شعور پیدا کرنا، مکاتب و مدارس قائم کرنا، دعوت دین کو پھیلانا، اخوت و بھائی چارہ کا درس دینا،
ہر صاحب حق کو ان کا حق دینا، ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا، مظلوموں کا ساتھ دینا، دین کی خاطر جان و مال کو قربان کرنا، ملک و قوم کی فلاح و بہبودی کیلئے کام کرنا، آپ کا امتیازی وصف تھا،
ایک طرف جہاں آپکی بے پناہ قربانیاں تھیں، وہیں دوسری طرف آپ کا یہ خواب بھی تھا کہ ایک ایسا پلیٹ فارم تیار کیاجانا چاہیئے جہاں سے بلا کسی تفریق مذہب و مسلک ہر کسی کو فائدہ پہونچے، خصوصا ملک کے ان پسماندہ و خستہ حال طبقات کو جو کسی قدر حکومتی مراعات سے محروم ہوں،
چنانچہ اس خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لئے حافظ شمس الہدی قاسمی نے "حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ" کا قیام وجود میں لایا، جو کسی طرح سے " دیر آید درست آید" محاورہ پر صادق ہوتا ہے،
بالآخر آپ نے اپنے والد محترم کا دیرینہ خواب کو سچ کر دکھایا، جو آپ کے لئے صدقہ جاریہ سے کم نہیں،خوش آئند بات یہ ہیکہ اس ٹرسٹ کا قیام موجودہ سال ١٥ اگست کا تاریخی دن عمل میں آیا، جو آج سے تقریبا تین مہینے پہلے کی بات ہے،
اتنا مختصر سا وقت میں اس تنظیم نے جو فلاحی خدمات کئے اور جس کے ذریعے عوام میں اپنی مقبولیت حاصل کی وہ قابل رشک ہے، جب میں نے اس ٹرسٹ کا فلاحی خدمات اور اسکی سرگرمیوں کو دیکھا تو یقینی طور مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ ایسے وقت میں کسی کی ساہتہ کرنا جبکہ مرتا کیا نہ کرتا کا صورت حال ہو ایک مجاہدہ سے کم نہیں ہے،
میری زندگی کا مقصد، تیرے دین کی سرفرازی
میں اسی لئے مسلماں، میں اسی لئے نمازی
محمد لقمان ندوی حیدرآباد
ترجمان: حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ آنند نگر مہراج گنج یوپی انڈیا

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں