تازہ ترین

اتوار، 10 دسمبر، 2017

یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی قرار دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی : مفتی محمد ثاقب قاسمی


یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی قرار دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی : مفتی محمد ثاقب قاسمی
Image result for masjid al aqsa

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے یروشلم یعنی القدس کو اسرائیل کی راجدھانی قرار دینا اور امریکی سفارت خانہ کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا فیصلہ لینا اقوام متحدہ اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اس فیصلہ کی مختلف تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور عالم اسلام کے بہت سارے ممالک اور حکمرانوں نے شدید مذمت کی ہے، اور اسے مذموم اور افسوسناک فیصلہ قرار دیا ہے، اس فیصلہ سے جہاں عالم اسلام اور دنیا کے تمام مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے وہیں یہ فیصلہ عالمی قوانین کے خلاف بھی ہے، اس فیصلہ سے عالمی امن وامان کو شدید خطرات لاحق ہونگے اور دنیا میں ایک عالمی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے، فلسطین روز اول سے ہی اسلام اور ایمان والوں کی مرکزی جگہ رہی ہے، وہاں مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، جسے مقدس اقصی کے نام سے جانا جاتا ہے، مسجد اقصی مسلمانوں کی تین اہم مساجد میں سے ایک مسجد ہے، وہ شہر در حقیقت فلسطین کا مقدس ترین شہر ہے، جس کی تقدیس کے دنیا کے تین بڑے مذاہب مسلمان، یہودی اور عیسائی قائل ہیں، اور یہ مشرقی یروشلم فلسطین کی راجدھانی ہے، اور یہ ایک ایسا قدیم تاریخی شہر ہے جس میں اللہ رب العزت نے بے شمار انبیاء کرام کو بھیجا تھا، اس سے عالم اسلام کے مسلمانوں کی دلی عقیدت وابستہ ہے، مسجد اقصی نہ صرف مسلمانوں کا قبلہ اول ہے بلکہ رحمة للعالمین حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہیں سے انبیائے کرام کی امامت کرواکر معراج پر اللہ سے ملاقات کیلئے تشریف لے گئے تھے، یہ بات تو پہلے سے ہی واضح ہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں، اور پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف ورغلانے اور دہشت گردی پھیلانے میں انہی دونوں ملکوں کا نام سر فہرست ہے، فلسطین میں صیہونی ریاست اسرائیل کے ناجائز قیام کا اصل مقصد یروشلم کو دارالخلافہ قرار دے کر اس پر مکمل طور پر قبضہ کرکے اسلامی شعائر اور مسلمانوں کو ختم کرنا اور صیہونی شعائر کو ترویج دینا ہے، جس کا اظہار پچھلے ستر سالوں سے دنیا دیکھتی آرہی ہے، کہ پچھلے کئی سالوں سے کس طرح فلسطینیوں کو ظلم وستم اور پریشان کیا جارہا ہے، ہم سب مسلمانوں کو چاہیئے کہ ہم ایک پلیٹ فارم پر کھڑے ہوکر قبلہ اول کی بازیابی کیلئے متحد ہوں، اور امریکہ اور اسرائیل کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، نیز تمام قومی، ملی جماعتوں اور تنظیموں سے بھی یہ اپیل ہے کہ وہ اس مسئلہ کو لے کر مجتمع ہوں اور القدس کی حفاظت کے حوالے سے اسلامی ممالک پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کریں، اور ہم اقوام متحدہ سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلہ میں فوری طور پر اقدام کرکے امریکی قبضہ کو مسترد کرے.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad