قضاء کی حقیقت کیاہے؟
مفتی فہیم الدین رحمانی چیرمین شیخ الہند ایجوکیشنل ٹرسٹ آف انڈیا
قضاء لغت میں حکم اور فیصلہ کےمعنی میں بولاجاتاہے اور صاحب لغة الفقہاء اور صاحب قواعد الفقہ نے اصول شریعت کے تحت لفظ قضاء کی حقیقت کا ان الفاظ سے انکشاف کیاہےکہ ضابطۂ شریعت کے مطابق حق کے ساتھ لوگوں کے نزاعات میں فیصلہ دینے کو قضاء کہا جا تاہے۔ حجة اللّٰہ البالغہ :۱۲۶/۲
کیوں کہ اسلام ایک اجتماعی اور آفاقی مذہب ہے اور اسلامی تاریخ کے ہردور میں مسلمان جہاں بھی رہے اپنی شہری زندگی باقی رکھنے کےلئے نظامِ قضاء قائم کرنا اپنااولین فریضہ تصور کیا ہے اور قضاء شرعی کےبغیر مسلم معاشرے کے لئے اسلامی اور اجتماعی زندگی کا تصور ناممکن ہے اللّٰہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں بڑے اہتمام اور حکیمانہ انداز سے اتحادی اور اجتماعی زندگی کا حکم فرمایا ہے ( واعتصموا بحبل اللّٰہ جمیعا ولاتفرقوا) سورہ آل عمران رقم الآیۃ : ۱۰۳/ اور عام مسلمانوں کو حکم فرمایا کہ اپنے مسائل کے حل کےلئے ذمہ دار علماءسے مراجعت کریں اور ان کےان کےمشورے کےمطابق اپنے معاملات طے کریں ( فاسئلوااھل الذکر ان کنتم لا تعلمون ) سورہ نحل رقم الآیۃ : ٤٣ / اور ایک جگہ فرمایا کہ ایمانی زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے خدا اور رسول ﷺ اور مسلم سربراہوں کی اطاعت ضروری اور لازم ہے نیز آپس کے نزاعی معاملات کو منشاء الہی اور منشاء رسول ﷺ کے مطابق حل کرنے کے لئے قرآن وحدیث کے حاملین اور شریعت کے ذمہ داروں کے پاس پیش کرنے کو ایمان کی شرط قرار دیا ہے اور امارت اور خلافت اور ولایت اور قضاء اسلام کے اجتماعی نظام میں کلیدی حیثیت رکھتےہیں اس لئے کہ ایک مسلمان کی بہترین شہری اور مدنی زندگی شرعی تنظیم کے بغیر ایک طرح کی رہبانیت ہے جودائرہ اسلام میں نہیں آتی بلکہ جاہلیت کے خصوصیات میں سے ہے اور حضور اکرمﷺ نےفرمایا کہ جولوگ اپنی مدنی اور شہری زندگی گزارنے میں امیر وقاضی کی اطاعت نہیں کرتے اور کسی امیر کے ہاتھ پر بیعت کئے بغیر مرجاتے ہیں وہ جاہلیت کی موت مرتے ہیں اور آخرت میں خدائی عذاب سے بچنےکےلئے ان کےپاس کوئی حجت نہ ہوگی اور خالی ہاتھ دربار خداوندی میں ان کی پیشی ہوگی لہٰذا ! نصوص قرآنیہ اور حدیث نبویہ سے واضح ہوتاہے کہ نظامِ قضاء کےبغیر اسلامی اور اجتماعی زندگی کاتصور ممکن نہیں ہے۔
فہیم الدین رحمانی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ ہدایت الاسلام انعام وہار سبھا پور پشتہ کھجوری روڈ لونی

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں