جسٹس بی آر گوئی کی سربراہی میں وقف قانون کیس کی سماعت 15 مئی تک موخر
نئی دہلی : اسماعیل عمران (یو این اے نیوز5مئی2025)وقف ترمیمی قانون 2025، جو پارلیمنٹ سے منظور ہوا، مسلم تنظیموں کی تنقید کا نشانہ ہے۔ درخواست گزاروں کا دعویٰ ہے کہ یہ قانون آئینی حقوق (آرٹیکل 14، 25، 26، 29) کی خلاف ورزی کرتا ہے اور وقف املاک میں حکومتی مداخلت بڑھاتا ہے۔ مرکزی حکومت اسے شفافیت کے لیے ضروری قرار دیتی ہے۔
سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی قانون پر اج سماعت کی، لیکن کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا۔ کیس 15 مئی 2025 تک ملتوی کر دیا گیا، جو جسٹس بی آر گوئی کی سربراہی میں ہوگی۔ عدالت نے پانچ اہم درخواستوں (بشمول مولانا ارشد مدنی، اسد الدین اویسی) پر توجہ مرکوز رکھی۔
- عدالت نے حکومت کی یقین دہانی نوٹ کی کہ 15 مئی تک وقف بورڈز میں نئی تقرریاں یا املاک کی تبدیلی نہیں ہوگی۔
- درخواست گزاروں (کپل سبل کی قیادت میں) نے قانون کو مذہبی آزادیوں اور ذاتی ملکیت کے حقوق کے منافی قرار دیا۔
- حکومت کا موقف ہے کہ قانون انتظامی اصلاحات کے لیے ہے، جبکہ اپوزیشن اسے سیاسی رنگ دیتی ہے۔ عدالت نے کوئی نیا حکم جاری نہیں کیا۔ مسلم تنظیمیں اور AIMPLB احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اگلی سماعت 15 مئی کو ہوگی، جو اس حساس کیس میں اہم ہوگی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں