دہلی فسادات: عدالت نے شاہ رخ اور زبیر کو باعزت بری کیا ۔گودی میڈیا ہاؤس میں پسرا سناٹا!
دہلی ۔(یو این اے نیوز 12نومبر 2022)
دارالحکومت دہلی میں گزشتہ دو سال قبل ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے الزام میں گرفتار دو مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کردیا ہے
ککڑڈوما کورٹ نے شاہ رخ اور زبیر کو تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ان کے خلاف درج کسی بھی مقدمے میں الزامات ثابت نہیں کر پائی ہے۔
دہلی پولیس نے ان کے خلاف آئی پی ایس کی دفعہ 147، 148، 149، 427 اور 436 کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی، لیکن پولیس کسی بھی دفعہ میں الزام ثابت نہیں کر سکی۔
آپ کو بتا دیں کہ ان کا مقدمہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی صاحب کے وکیل سلیم ملک لڑ رہے تھے۔
سلیم ملک کا کہنا ہے کہ 'دہلی پولیس نے فسادات کے لیے بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور ان پر بے بنیاد الزامات لگائے تھے لیکن ہمیں عدالت سے انصاف ملا ہے۔
دہلی فسادات کے بعد پولیس پر کارروائی کا دباؤ تھا، اس لیے پولیس کو جو بھی ملا انہیں فسادی سمجھ کر گرفتار کر لیا۔ ان لوگوں پر کے خلاف کئی مقدمات درج ہوئے لیکن پولیس زیادہ تر مقدمات میں ملزمان کو مجرم ثابت کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔
شاہ رخ اور زبیر کی رہائی پر مولانا محمود مدنی صاحب نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھلے ہی پولیس نے جھوٹے مقدمات درج کیے ہوں لیکن ہمیں عدالت پر پورا بھروسہ ہے۔ دہلی فسادات کے معاملے میں ہم نے بہت سے بے قصور لوگوں کو عدالت کے ذریعے رہا کرایا ہے، باقی بے قصور لوگوں کو بھی جلد رہا کروایا جائے گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں