جالنہ/ شیخ احمد جالنوی(یواین اے نیوز21جولائی2020) بقرعید بالکل قریب ہے اس کے تعلق سے مسلم برادری میں عمومی سطح پر بے چینی اور اضطراب پایا جارہا ہے اور حکومت کی جانب قربانی کے تعلق سے جو سرکولرآیا ہے اس میں ابہام اور غیر واضح موقف ہے اس کی بناء پر امیر شریعت مرہٹواڑہ حضرت مولانا مفتی محمد معزالدین صاحب قاسمی نے مرہٹواڑہ کے تمام اضلاع کے مقامی امارت شرعیہ کے ذمہ داران سے کہا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی کو اپنے ضلع کے کلکٹر کے توسط سے انہیں میمورنڈم دیکر حکومت سے اس سلسلے میں مطالبہ کیا جائے، اسی ہدایت کے تناظر میں آج جالنہ امارت شرعیہ کے نقیب مولانا سید نصراللہ حسینی سہیل ندوی نے اپنے ارکان سے مشورہ کرکے مقامی اکابر علماء کرام مسلم جماعتوں کے ذمہ داران اور عمائدین شہرنیز دیگر مذاھب کے افراد کو ساتھ لے کر ضلع جالنہ کلکٹر کو میمورنڈم پیش کیا، جسمیں وزیر اعلی ادھوجی ٹھاکرے سے پرزورمطالبہ کیا کہ قربانی کا عمل شعائر اسلامی سے تعلق رکھتا ہے
 مسلمانوں کے نزدیک وہ ایک شرعی و مذہبی امر ہے، نیز موجودہ سرکولر کی وجہ سے عید قربان کے موقع پر مسلمانوں کو آن لائن جانور خریدنے میں بڑی دقتیں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا ہوگا، اس کے لئے قربانی کے مراکز متعین کئے جائیں، نیز قربانی کے دن قربانی کے مراکز طئے کئے جائیں وہاں پر تمام احتیاطی تدابیر کو بروئے کار لاتے ہوئے قربانی کا عمل ہوگا، نیز عید کی نماز عید گاہ میں ادائیگی کی اجازت دی جائے اور اب جبکہ بازار کھل چکے ہیں تو اب تمام مذہبی عبادت گاہوں کو کھولتے ہوئے مسلمانوں کومساجد میں نمازوں کی ادائیگی کی سہولت ملنی چاہیے، آج کلکٹر کو محضر دینے والوں میں مولانا سید نصراللہ حسینی سہیل ندوی، مولانا عبد الرؤف ندوی صدر کل جماعتی تحریک، شاہ عالم خان صاحب کونسلر و صدر اقلیتی سیل راشٹروادی کانگریس پارٹی ضلع جالنہ، محمد ایوب خان جنرل سیکرٹری جمعیت علماء ضلع جالنہ، مولانا عیسیٰ خان کاشفی
 محمد افتخار الدین، سیکرٹری امارت شرعیہ جالنہ،مفتی محمد فہیم صفا بیت المال، سید شاکر سر امیر مقامی جماعت اسلامی جالنہ،مفتی سید نعمان ندوی، حافظ محمد ایوب انصاری، محمد عامر اقبال پاشاہ کونسلر،اختر لیڈر، ڈاکٹر مانکرے صدر بامسیف پارٹی، رام ستکر، سنتا جی واگھمارے(سابق کونسلر)شیوسینا پارٹی، دیپ ڈوکے،(ونچیت بہوجن اگھاڑی پارٹی)، گورسنت (نابھیک سنگھ) مزمل ایڈوکیٹ، عبد الماجدسابق کونسلر(ایم آئی ایم)، عبد الرحیم کونسلر، سریش جی ڈاؤکرے،بہوجن مکتی پارٹی،پنذٹ روگڑے (بہوجن کرانتی مورچہ) وغیرہ تھے

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں