سعودی(یواین اے نیوز21جولائی2020)سعودی عرب ، جو ہر سال لاکھوں مسلمانوں کو حج کی میزبانی کرتا ہے اس بار صرف ایک ہزار افراد کو حج کی اجازت دی ہے۔ سعودی عرب کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب اتنی کم تعداد میں لوگ حج کے لئے مکہ مکرمہ پہنچیں گے اور اس میں دوسرے ممالک سے آنے والے مسلمان بھی شامل نہیں ہوں گے۔ پانچ روزہ حج اس سال 31 جولائی سے شروع ہوگی۔گزشتہ سال پوری دنیا سے ڈھائی لاکھ مسلمان حج کے لئے مکہ مکرمہ پہنچے تھے ، لیکن کورونا کی وبا کے بڑھتے ہوئے خطرہ کی وجہ سے سعودی عرب نے اس بار تعداد کم کردی ہے۔
سعودی عرب کے وزیر صحت توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ تعداد کم کرنے کے ساتھ ہی اس بار صرف 65 سال سے کم عمر افراد کو ہی حج کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مکہ کے مقدس شہر پہنچنے والے تمام افراد کو ایک کورونا وائرس ٹیسٹ کرانا ہوگا اور حج مکمل کرنے کے بعد سب کو ہوم قرانطین ہوکر گھر جانا پڑے گا۔ سعودی عرب میں کورونا وائرس کا انفیکشن سب سے زیادہ پھیلا ہوا ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق ، اب تک یہاں پر 1 لاکھ 61 ہزار کورونا مریض مل چکے ہیں۔
جبکہ 1300 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس بحران کی وجہ سے رواں سال مارچ میں عمرہ کو بھی منسوخ کردیا گیا تھا ، جو لاکھوں مسلمانوں کو راغب کرتا ہے ، یہ فیصلہ سعودی عرب کے لئے دوہری دھچکا ہے کیونکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے اس کی معیشت بحران کا شکار ہے۔ حج حکومت سعودی حکومت کی آمدنی کا دوسرا بڑا ذریعہ ہے ، لیکن اس بار یہ آمدنی بھی رک گئی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ، حج اور عمرہ کی سعادت سے سعودی عرب ہر سال 12 بلین امریکی ڈالر کماتا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں