جون پور(یو این اے نیوز13مئی 2020) فتح پور میں ہوئے سڑک حادثے میں ماں اور بیٹی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملنے پر، منگل کے روز سرائے خواجہ کے موکل پور گاؤں میں اہل خانہ پر غموں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا،وہیں پورے گاؤں میں غم کی گھٹا چھاگئی گھر سے صرف رونے دھونے کی آواز آرہی تھی۔ بہو اور پوتی کی موت کی اطلاع ملتے ہی کنبہ کے افراد حیرت زدہ ہوگئے ضلع جون پور کے علاقے سرائے خواجہ پولیس اسٹیشن کے موکل پور گاؤں کے رہائشی پوہر یادو ، کے تین بیٹے لال من، راجن اور سورج ممبئی میں رہتے ہیں۔ جس میں راجن اٹو چلا کر گھر والوں کی دیکھ بھال کرتا تھا۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے راجن اپنی بیوی سنجو (35) کے ساتھ بیٹی نندینی (6) اور بیٹے نتن (9) کے ساتھ گھر آرہا تھا۔ لاک ڈاؤن سے راجن کی آمدنی کا ذریعہ بند ہوجانے سے اسکے کھانے کے لالے پڑ گئے تھے، اس نے قریبی لوگوں سے کچھ رقم ادھار لی تھی اور وہ اپنے ذاتی اٹو رکشہ کے ذریعہ ممبئی سے گھر آرہا تھا۔ اسی دوران ان کی اہلیہ سنجو اور بیٹی نندنی کی موت ایک سڑک حادثے میں ہوگئی، اطلاع ملتے ہی اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔ گاؤں کے لوگ بھی اس دردناک حادثے سے غمگین ہیں۔
راجن کی والدہ سمرتی دیوی کی پوتی نندنی اور بہو سنجو کو دیکھنے کی خواہش سے رہ گئیں۔ راجن کے اٹو کے ساتھ، گزنا گاؤں رہائشی 4 افراد دو بائکوں سے آرہے تھے۔ موٹرسائیکل سے آنے والے لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی اور سنجو اور نندنی کو اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے دونوں کو مردہ قرار دے دیااور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا،واضح رہے اس قبل ضلع کا ہی ایک نوجوان ممبئی سے اپنی بائیک سے گھر آرہا تھا راستے ٹریک کی زد میں آنے سے جاں بحق ہوگیا جنکی لاش کو ایمبولینس کے ذریعے گھر لایا گیا

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں