نئی دہلی(یواین اے نیوز/انقلاب13مئی2020)متنازع نیوز اینکر ارنب گوسوامی کی پیروی کرتے ہوئے ان کے وکیل ہریش سالوے نے سپریم کورٹ میں پیر کو یہ انکشاف کیا تھا کہ ان سے پوچھ تاچھ کرنے والا ایک پولیس افسر کووِڈ-۱۹؍ سے متاثر پایاگیاہے۔ یہ بات منظر عام پر آنے کے بعد سے سوال کیا جارہا ہےکہ اگر ایسا ہے تو ارنب گوسوامی کو اب تک قرنطینہ میں کیوں نہیں رکھاگیا۔ا س کے ساتھ ہی ان پر کورونا کے پھیلاؤکا سبب بننے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ چونکہ وہ اپنے نیوز چینل کے دفتر اور اسٹوڈیو جارہےہیںاس لئے وہاں کے اسٹاف کے بھی کورونا سے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ ٹویٹر پر پیر کی شام سے ہی ارنب گوسوامی کا معاملہ ٹرینڈ کرنے لگا اور یہ بنیادی سوال پوری شدت سے پوچھا گیا کہ کووڈ-۱۹؍ سے متاثرہ شخص کے رابطے میں آنے والا شخص نیوز چینل کے اسٹوڈیو میں کیسے ہوسکتاہے۔
#QuarantineArnab پیر سے منگل تک ٹرینڈ کرتا رہا جس میں کچھ صارفین نے جہاں ارنب کیلئے فکرمندی کااظہار کیا وہیں زیادہ تر نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا کہ یہ معلوم ہونے کے بعد بھی کہ وہ کورونا پازیٹیو شخص کے رابطے میں آچکے ہیں، وہ اسٹوڈیو میں آکر اپنے اسٹاف کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ بہت سے ٹویٹر یوزرس نے انہیں فوراً انتظامیہ سے رابطہ کرنے اور قرنطینہ میں جانے کا مشورہ دیا۔ ایک صارف نے ارنب کے ساتھ ریپبلک ٹی وی کے پورے عملے کو کوارینٹاین کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے مضحکہ خیز انداز میں سوال کیا ہے کہ’’ذرا تصور کیجئے، کتنی شانتی رہے گی نا۔‘‘

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں