تازہ ترین

جمعہ، 1 مئی، 2020

حکومت تبلیغی جماعت پر دائر ایف آئ آر واپس لے

بقلم: - آصف عنایت میرٹھی

تبلیغی جماعت ایک خالص دینی اور فکری جماعت ہے، جو امن کی علمبردار ہے، قانون کی پاسدار ہے، اور اپنے اکابرین کے اصول و ضوابط پر بشدت پابند ہے، بھائی چارہ پر یقین رکھتی ہے،بھلائی کا حکم اس کا شیوہ ہے ،برائی کا سدباب اس کا مشن ہے، بے شمار خوبیوں کے حامل یہ جماعت نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک میں بھی اچھا اثر و رسوخ رکھتی ہے، اور ساری دنیا میں اس سے بکثرت افرادوابستہ  ہیں ،جس طرح یہ بظاہر سفید پوش نظر آتی ہے بعینہ اس کا دامن بھی تا حال ہر غیر قانونی داغ سے بلکل صاف و شفاف ہے،تبلیغی جماعت کا یہ بھی طرہ امتیاز ہےکہ یہ جماعت سیاست سے کوسوں دور ہے،بلکہ اس سے وابستہ افراد کو پابند بنایا جاتا ہے، کہ وہ ہر گندی سیاسی سرگرمی سے کنارہ کش رہیں، بایں وجہ آج تک مخالفین کو انگشت نمائی کا موقع ہی نہ مل سکا، الحمداللہ ساری دنیا اس کی خوبیوں کی معترف اور اس کے کارہائے نمایاں سے مطمئن ہے،اور اس انسانیت دوست جماعت سے دنیا کیوں متاثر نہ ہوتی؟

کہ جسکا اولین سبق ہی یہ حدیث رسول ہو "کہ راستہ سے تکلیف دہ چیز کا ہٹانا بھی ایک صدقہ (نیکی)ہے"
حال ہی میں  دجالی میڈیا نے تبلیغی جماعت کے خلاف جس طرح نفرت کا طوفان برپا کیا ہے اور جماعت کو وائرس کا ذمہ دار ٹھہرانے کی جو ناپاک کوشش کی ہے، اس سے معاشرہ میں ایک طبقہ کے تیئں سوچ میں واضح فرق پایاجارہاہے  عالمی سطح پرملک کی نیک نامی متاثر ہوئ ہے اور اقلیتوں میں  بے اعتمادی پیدا ہوئ ہے 

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ دجالی میڈیا کے خلاف ہتک عزت کے مقدمات درج کرائے جاتے ستم بالاےستم انتظامیہ نے بھی جماعت کے تیئں سوتیلا سلوک نارارویہ اپناتے ہوئے اکابرین جماعت سمیت بے شمار افراد پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کر لئے مگر ظلم بسیار کے باوجود بھی اکابرین جماعت نے صبر و شکیبائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جو حب الوطنی اور انسان دوستی کی مثال قائم کی ہے اس نے بے شمار ہندوستانیوں کے قلوب کو موہ لیا ہے کہ حکومت کو ہر طرح کا تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے  تن من دھن سے بازی لگا دی ہے یہاں تک کہ اپنے لہو تک سے گریز نہیں کیا بقول "میرے لہو کا آخری قطرہ بھی ملک کو مضبوط کرےگا"کی اعلی مثال پیش کی ہے پلازما ڈونیٹ کر بلاتفریق انسانیت کی بقا کا سامان کیا ہے مگر تعجب کی بات یہ کہ دجالی میڈیا  اب بھی فریب کاری سے بازنہیں آیا اس پلازماکے عمدہ اقدام کو جس طرح کوریج کرنا چاہیے تھا 

نہیں کرسکا ورنہ میڈیا کے لیے پلازمہ کا اقدام کافی تھا کہ معاشرہ کے نفرت انگیز ماحول کو محبت کے خوشگوار ماحول میں تبدیل کر دیتا لیکن دجالی میڈیا نفرتوں کے سوداگر ہے جہاں سے بآسانی پورے ملک کو زہر آلود کیا جارہا ہے ایسی تشویشناک صورت حال میں حکومت ازخود پیچیدگیوں کا نوٹس لے اور بروقت صحیح منصوبہ بندی اور حکمت عملی سرانجام دے

ان صورت حال کو دیکھتے ہوئے حکومت سے  ہمارے متعدد مقتضیات ہیں جن پر عمل حکومت یقینی بنائے 

حکومت سے  مطالبات

(1) تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد بشمول مولانا محمد سعد کاندھلوی کے خلاف کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سلسلے میں جو ایف آئی آر درج کی گئی انہیں واپس لیا جائے(2) کورنٹائن مراکز میں انتظامیہ کی لاپروائی اور مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے جو موت کا شکار ہوگئے انکے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ دیا جائے(3) جو لوگ کورنٹائن مراکز میں ہیں اور انہیں کھانا و ناشتہ سمیت دیگر ضروری چیزیں دستیاب نہیں ہیں  اور بنا سحر کے روزہ اور پانی سے افطار کرنے پر مجبور ہیں  انکے لئے  بلا تاخیر معقول انتظام کیا جائے اور جنکا وقت پورا ہو گیا ہے انہیں گھر واپس کیا جائے(4) حکومت اور انتظامیہ کی لاپروائی سے جن لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے حکومت ان سے معافی مانگے(5) جو نیوز چینل اور اخبارات نفرت اور زہر گھول رہے ہیں انکے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے

ملک کے وزیر اعظم نریندرمودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو چاہیئےکہ  وہ اپنا فرض منصبی ادا کرتے ہوئے درج بالا مطالبات پرعمل کریں اور تمام وزراء اعلی کو یہ حکم جاری کریں،تاکہ ملک میں امن و امان کی فضاء قائم ہو ،  نوجوان نسل محفوظ رہ سکے،ہندوستان کی جمہوریت برقرار رہے اور اسکی سالمیت کو کوئی نقصان نہ پہنچے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad