حکومت اپنی ذمہ دارای ادا کرتے ہوئے تبلیغی جماعت کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کرے۔
اس وقت ملک میں کورونا وائرس کے اثر سے پورا ملک تتربتر ہوگیا ہے ہر چہار جانب خوف و ہراس کی فضا قائم ہے،لوگ اپنے اپنے گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں اور اوپر سے باہر کی فضا مسموم نظر آرہی ہے، جہاں لوگوں کو اپنی زندگی محفوظ رکھنے کی فکر دامن گیر ہے وہیں فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھول رہی ہے اور انسانیت کا ننگا ناچ دکھایا جارہاہے ،اس وقت ملک میں تبلیغی جماعت کا جو منظر اور پس منظر ہے اور اس کے ساتھ کی گئی جو گھناؤنی سازشیں ہیں یہ جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے اور امن کے نام پر ملک کو بانٹنے کی کوشش ہے اہل حکومت کو اس پر کڑی نظر رکھنی چاہیے اور ایسے مجرم کو سزا ملنی چاہیے ۔
تبلیغی جماعت کے تعلق سے چند روز قبل میڈیا نے جس طریقے سے ملک میں زہر پھیلایا ہے اور ان کو کرونا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دیا گیا اور ساتھ ہی جماعت سے وابستہ افراد بشمول امیر جماعت مولانا سعد کاندھلوی پر ایف آئی آر درج کی گئی یقیناً یہ واقعات نہایت افسوس ناک اور ملک کیلئے بڑے خطرے کی بات ہے ۔
ان دنوں ملک کی راجدھانی دلی اترپردیش سمیت دیگر صوبوں میں جس طرح 70 تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد پلازمہ ڈونیٹ کر کے لوگوں کی جان جان بچانے کا کام کر رہے ہیں اس پر ہم انھیں مبارکباد پیش کرتے ہیں یقینا یہ انسانیت نوازی اور الفت ومحبت کا اعلی ترین مثال ہے اور یہ ملک کی سالمیت اور امن پسندی کی راہ ہے پلازمہ ڈونیٹ کرنے والے 99 فیصد مسلمان ہیں اور جن کے جسم میں یہ خون منتقل کیا جائے گا ان میں 90 فیصد سے زائد برادران وطن ہیں
بلا شبہ یہ ہمدردی و رواداری کی انوکھی مثال ہے
ان صورت حال کو دیکھتے ہوئے حکومت سے ہمارے متعدد مقتضیات ہیں جن پر عمل حکومت یقینی بنائے
حکومت سے مطالبات
(1) تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد بشمول مولانا محمد سعد کاندھلوی کے خلاف کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سلسلے میں جو ایف آئی آر درج کی گئی انہیں واپس لیا جائے(2) کورنٹائن مراکز میں انتظامیہ کی لاپروائی اور مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے جو موت کا شکار ہوگئے انکے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ دیا جائے(3) جو لوگ کورنٹائن مراکز میں ہیں اور انہیں کھانا و ناشتہ سمیت دیگر ضروری چیزیں دستیاب نہیں ہیں اور بنا سحر کے روزہ اور پانی سے افطار کرنے پر مجبور ہیں انکے لئے بلا تاخیر معقول انتظام کیا جائے اور جنکا وقت پورا ہو گیا ہے انہیں گھر واپس کیا جائے(4) حکومت اور انتظامیہ کی لاپروائی سے جن لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے حکومت ان سے معافی مانگے(5) جو نیوز چینل اور اخبارات نفرت اور زہر گھول رہے ہیں انکے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے
ملک کے وزیر اعظم نریندرمودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو چاہیئےکہ وہ اپنا فرض منصبی ادا کرتے ہوئے درج بالا مطالبات پرعمل کریں اور تمام وزراء اعلی کو یہ حکم جاری کریں،تاکہ ملک میں امن و امان کی فضاء قائم ہو ، نوجوان نسل محفوظ رہ سکے،ہندوستان کی جمہوریت برقرار رہے اور اسکی سالمیت کو کوئی نقصان نہ پہنچے
جاوید اختر،
متعلم، دار العلوم ندوہ العلماء لکھنؤ

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں