تازہ ترین

جمعرات، 9 اپریل، 2020

پولیس کمشنر لکھنؤ دفتر سے جاری لسٹ سے دارالعلوم دیوبند میں افراتفری کا ماحول ،مہتمم دیوبند سخت ناراض

دیوبند ۔دانیال خان۔(یو این اے نیوز 9اپریل 2020)پولیس کمشنر لکھنؤ کے دفتر سے جاری ہوئی لسٹ نے دارالعلوم دیوبند میں افرا تفری کا ماحول پیدا کر دیا،جاری لسٹ میں دارالعلوم کے ایک طالبعلم کو کورونا مثبت بتایا گیا،جبکہ وہ طالبعلم نہ تو لکھنؤ کی جماعت میں گیا اور نہ ہی اسکا گزشتہ پندرہ سالوں سے دیوبند دارالعلوم سے کوئی تعلق ہے اس وقت وہ گاؤں دودھلی میں واقع اپنے گھر پر ہی موجود ہے اور وہیں کے ایک مدرسہ میں وہ تعلیمی خدمات انجام دے رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لکھنؤ پولیس کمشنر کے دفتر سے ضلع سہارنپور کے 20جماعتیوں کے کورونا پازیٹو پائے جانے کی ایک لسٹ جاری کی گئی ہے جس کو ڈی ایم سہارنپور اور ایس ایس پی کو بھیجا گیا ہے،لسٹ میں سبھی 20لوگوں کو لکھنؤ میں طبی جانچ میں کورونا مثبت بتایا گیا ہے،جاری لسٹ میں نمبر 16پر آفتاب عالم کا نام دارالعلوم کے ایڈریس پر دکھایا گیا ہے،جبکہ آفتاب عالم 15سال قبل دارالعلوم کے درجہ تجوید کا طالبعلم رہ چکا ہے اور اب وہ اپنے گھر سہارنپور کے گاؤں سڑک دودھلی میں رہکر وہیں کے ایک مدرسہ میں تعلیمی خدمات انجام دے رہا ہے،آفتاب عالم کا گزشتہ پندرہ سالوں سے نہ تو کوئی تعلق رہا ہے اور نہ ہی وہ جماعت میں گیا ہے اس وقت بھی وہ اپنے ہی گھر سڑک دودھلی میں موجود ہے،

جاری لسٹ میں دئے گئے فون نمبر پر جب آفتاب عالم سے بات کی گئی تو اس نے بتایا کہ وہ لاک ڈاؤن سے پہلے  ہی اپنے گاؤں میں موجود ہے اور وہ اس دوران کہیں نہیں گیا ہے،اس کا کوئی میڈیکل چیک اپ بھی نہیں ہوا ہے،اس نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گاؤں دودھلی کے زیادہ تر نام فرضی ہیں کسی کی بھی جانچ نہیں ہوئی ہے سبھی لوگ گاؤں میں ہی موجود ہیں اور کوئی بھی لکھنؤ یا دہلی نہیں گیا ہے۔مہتمم دارالعلوم مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے کہا کہ یہ سنگین معاملہ ہے اس سے دارالعلوم ہی نہیں بلکہ پورا ضلع بدنام ہو رہا ہے ایسے وقت میں جبکہ پورا ملک متحد ہوکر کورونا کی روک تھام کو جنگ لڑ رہا ہے،

ایسے وقت میں کسی بھی ایک طبقہ کے غلط نام دیکر سماج میں بھرم پیدا کرنا کسی بھی طور پر صحیح نہیں ہے،مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے پورے معاملہ کی اعلی سطحی جانچ کرائے جانے کا مطالبہ حکومت و انتظامیہ سے کیا ہے۔ایس ڈی ایم دیوبند دیوندر کمار پانڈے نے بتایا کہ معاملہ ان کے علم میں ہے لسٹ کی جانچ کرائی جا رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad