لکھنؤ، خصوصی رپورٹ ،(یو این اے نیوز 29اپریل 2020)کرونا وائرس سے جہاں دنیا بھر کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں وہی پر مزدور اور غریب طبقہ بھی مشکلات کا شکار ہے۔ اس مشکل وقت میں لکھنؤ مدح گنج کے مولانا ظفر الدین ندوی (استاد دار العلوم ندوہ العلماء لکھنؤ) ایک مسیحا کی شکل میں غریب لوگوں اور ضرورت مندوں کی مدد کر رہے ہیں
واضح ہو کہ جب کوئی ضرورت مند مولانا ظفر الدین ندوی سے اپنی ضرورت کا اظہار کرتا ہے تو وہ بذات خود ضرورت مندوں تک پہونچ کر راشن پہونچاتے ہیں اور انکا ہر ممکن تعاون کر رہے ہیں جو یقیناً ایک قابل ستائش قدم ہے
معتبر ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کی وباء کے دوران پانچ سو زائد مستحق خاندانوں کی اب تک مدد کر چکے ہیں
یواین اے نیوز سے بات کرتے ہوئے ایک ضرورت مند نے بتایا کہ میں نے مولانا جیسے انسان بہت کم ہی دیکھے ہیں، وہ کہتے کہ ہم نے مولانا کو فون کیا تو مولانا خود میرے گھر آکر سامان پہونچاگئے میں بہت خوش ہوں اللہ مولانا کو اچھا رکھے،
جب یواین اے نیوز نے مولانا سے بات کرنے کی کوشش کی تو مولانا ظفر الدین ندوی نے کہا کہ ضرورت مندوں کی مدد کر کے دل کو سکون ملتا ہے اور یہی مذہب اسلام کی تعلیم ہے، انھوں نے کہا کہ مزید کام جاری ہے اور ضرورت مندوں تک افطار کا سامان بھی پہونچانے کی کوشش کی جا رہی ہے
موجودہ حالات میں کورونا وائرس ختم ہونے کا نام نہی لے رہا ہے لیکن ایسے حالات میں مولانا ضرورت مندوں کیلئے امید کی کرن بنے ہوئے ہیں،مولانا ظفر الدین ندوی کیساتھ انکے تمام احباب بھی سرگرم ہیں جنمیں قمر الدین ندوی، محمد فرحان، محمد ارشد، محمد یوسف،محمد عقیل،محمد تنویر، محمد وقاص، محمد ارشد،اور سلمان وغیرہ شامل ہیں
دوسری جانب مولانا محمد الیاس ندوی کی سربراہی میں بھی دوسرے علاقے میں ضرورت مندوں کی امداد جاری ہے انکے ساتھ نوشاد بن عبدالرزاق عبد الکلام، محمد اقبال،ابو طلحہ انصاری،محمد شعبان انصاری، عتیق احمد، ،محمد عمران اور جنید وغیرہ مستعدی کیساتھ خدمت خلق کا فریضہ انجام دے رہے ہیںتمام لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے پڑوسیوں کا خیال رکھیں حاجتمندوں کی مدد کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں