تازہ ترین

بدھ، 11 مارچ، 2020

ا تر پردیش کے وزیراعلیٰ یو گی آدتیہ ناتھ اوراکھلیش یادوکی فون پربات چیت،اپنے پارلمانی حلقہ اعظم گڑھ بلریا گنج میں ہوئے پولس بربریت پر اکھلیش نے نہیں کی کوئی بات۔

لکھنؤ/اعظم گڑھ(یواین اے نیوز11مارچ2020)بطور وزیرا علیٰ یوگی نے پہلی مرتبہ اکھلیش یادوکو ٹیلیفون کیا ہے ۔ کانگریس نےا س پر چٹکی لیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں پارٹیوں بالخصوص  یوگی اکھلیش کی اندرون خانہ ساز باز اب جگ ظاہر ہوچکی ہے۔ گزشتہ جمعہ کو یوگی نے خود سماجوادی پارٹی(ایس پی) کے سربراہ کو فون کیا تھا اور وزیرا عظم نریندرمودی کے حالیہ دورہ یوپی کے دوران ایس پی کارکنان کے ذریعہ احتجاج میں کالا جھنڈا دکھائے جانے پر ناراضگی  کا اظہار کیا تھا۔ذرائع کے مطابق اکھلیش نے یوگی کو بتایا کہ یہ ایک علامتی احتجاج تھا  لیکن اس کےلئے بھی پارٹی قیادت نے کوئی ہدایت نہیں دی تھی۔یہ مقامی کارکنان نے کیا تھا۔انہوں نے یہ یقین بھی دلایا کہ وہ اپنے کارکنان سے اس ایشو پر بات چیت کریں گے۔ اکھلیش  یادونے اس دوران یوگی سے کی شکایت کی کہ ایس پی لیڈران  اور کارکنان کو  پریشان کیا جاہا ہے۔ساتھ ہی، یہ بھی کہا کہ خودا ن کے حالیہ دورہ قنوج  میں بی جے پی لیڈران اور کارکنان نے نہ صرف احتجاج کیا تھابلکہ پروگرام کے دوران خلل ڈالنے کی پوری کوشش کی تھی۔

بی جے پی ورکر نےجے شری رام جیسے نعرے لگا کرغیر ضروری ہنگامہ کھڑا کردیا تھا۔ سابق وزیرا علیٰ نے تقریباً۴؍ منٹ کی اس گفتگو کے دوران اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر  محمداعظم خان اور ان کے خاندان کو پریشان کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے یہ سلسلہ بند کرنے کی درخواست کی لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ یوگی نےا نہیں کیا جواب  دیا ہے؟ واضح رہے کہ وزیرا علیٰ بننے کے بعد  ہی سے اکھلیش اور یوگی کے رشتے عام طور پر تلخ رہے ہیں۔ اکھلیش یوگی پر حملے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے تو یوگی بھی اکثر اپنے پیشرو کو ہدف تنقید بناتے رہتے ہیں۔اکھلیش انہیں بابا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ بیشتر معاملات میں انہیں ٹویٹر  پر بھی نشانہ بناتے ہیں۔اکھلیش اوریوگی کے درمیان تلخی اس بات پر بھی ہے کہ بی جے پی حکومت نے ایس پی دور کی کئی اسکیموں اور منصوبوں کو روک دیا ہے، کئی کے نام تبدیل کردیئے ہیں توکئی پروجیکٹوں کی جانچ شروع کرادی ہے، حالانکہ کوئی بھی سماجوادی لیڈر اس مسئلہ پر لب کشائی کرنے کو تیار نہیں۔وہ اس کی تردید کررہے ہیں اور نہ ہی تصدیق۔ 

 لیکن ایڈیشنل چیف  سیکریٹری انفارمیشن اور داخلہ اونیش اوستھی کے حوالے سے میڈیا اس کی تصدیق کررہا ہے۔ ان سے بھی رابطہ کی کوشش کی گئی مگر کوئی رسپانس نہیں ملا۔ ادھر کانگریس نے اس بات چیت پر طنز کرتے ہوئے اندرون خانہ ساز باز کے عام ہوجانے کا الزام لگایا۔پارٹی کے ریاستی اقلیتی  سیل کے چیئرمین شاہنواز عالم نے ’انقلاب‘ کو اپنے رد عمل میں  بتایا:’’ بی جے پی اور ایس پی بالخصوص یوگی ا ورا کھلیش کے درمیان پہلے ہی  سے ساز باز ہے، جس کا دعویٰ ہماری پارٹی کرتی رہی ہےمگرا س ٹیلیفو نک بات چیت کے بعد اب کچھ بھی پوشیدہ نہیں رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اوستھی خود کہہ رہے ہیںکہ یہ پہلا موقع نہیں جب دونوں کی بات نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے اکھلیش سے پوچھا کہ انہوں نے اپنے پارلیمانی حلقہ ا عظم گڑھ کے بلیریا گنج میں پولیس زیادتی  کاذکر کیوں نہیں کیا؟ سی اے اے مخالف مظاہرین کو جس طرح یوگی حکومت کے ذریعہ ہراساں کیا جارہا ہے،ان ایشوز پر بات کیوں نہیں کی؟
روزنامہ انقلاب

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad