تازہ ترین

بدھ، 4 مارچ، 2020

اناؤ ریپ متاثرہ کے والد کے قتل معاملے میں کلدیپ سنگھ سینگر سمیت سات لوگ مجرم قرار،کانسٹیبل عامر سمیت تین بری

نئی دہلی(یواین اے نیوز 4مارچ2020)کلدیپ سنگھ سینگر کو تیس ہزاری عدالت نے اناؤ ریپ کا نشانہ بننے والی  کے والد کی کسٹڈی موت کے معاملے میں سزا سنائی گئی۔ 11 میں سے 4 ملزموں کو بری کردیا گیا ، جبکہ کلدیپ سینگر سمیت 7 افراد کو سزا سنائی گئی ہے۔ اسے مجرمانہ قتل کے ایک مقدمے کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔قصورواروں کی سزا پر 12 مارچ کو بحث ہوگی۔عدالت نے کہا کہ قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا،تاہم متاثرہ لڑکی کے والد کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔یہ مقدمہ چیلنج تھا۔ کلدیپ سنگھ سینگر نے اپنے بچنے کے لئے کئی تکنیک کا بھر پور استعمال کیا ، لیکن سی بی آئی نے مشکل ماحول میں اچھا کام کیا۔ سات افراد کو جنھیں اس معاملے میں سزا سنائی گئی ہے ان میں سینگر کے علاوہ دو یوپی پولیس افسران بھی شامل ہیں،ان میں سے ایک ایس ایچ او اور ایک سب انسپکٹر ہے۔

سزا یافتہ:
کلدیپ سنگھ سینگر
 کامتا پرساد ، سب انسپکٹر
اشوک سنگھ بھڈوریا ، ایس ایچ او
ونیت مشرا عرف ونئے مشرا
بیریندر سنگھ عرف بووا سنگھ
ششی پرتاپ سنگھ عرف سمن سنگھ
جےدیپ سنگھ عرف اتل سنگھ

انہیں بری کردیا گیا:
 شردویر سنگھ
شیلندر سنگھ عرف ٹنکو سنگھ
رام شرن سنگھ عرف سونو سنگھ
عامر خان ، کانسٹیبل


اس معاملے میں عدالت نے کلدیپ سینگر ، اس کے بھائی اتل ، اشوک سنگھ بھڈوریا ، سب انسپکٹر کامتا پرساد ، کانسٹیبل عامر خان اور چھ دیگر افراد کے خلاف الزامات عائد کیے تھے۔آپ کو بتاتا چلوں کہ ، نابالغ سے زیادتی کے معاملے میں ، عدالت نے 20 دسمبر 2019 کو بی جے پی کے ممبر اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔مقتولہ کے والد 9 اپریل ، 2018 کو عدالتی تحویل میں انتقال کر گئےتھے۔ سی بی آئی اس معاملے میں کلدیپ سنگھ سینگر سمیت مقتول کے والد کے قتل کے الزامات کی تحقیقات کر رہی تھی۔ اس معاملے کی سماعت کو دیگر معاملات کے علاوہ ، سپریم کورٹ کے حکم پر دہلی منتقل کردیا گیاتھا۔اس معاملے میں ، سی بی آئی نے الزامات ثابت کرنے کے لئے متاثرہ لڑکی کے چچا والدہ بہن اور والد کے ساتھی سمیت 55 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے ، جبکہ دفاع نے نو گواہ پیش کیے۔سی بی آئی کے مطابق 3 اپریل 2018 کو متاثرہ لڑکی کے والد اور ملزم ششی پرتاپ سنگھ کے مابین لڑائی ہوئی تھی۔سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ متوفی اور اس کا ساتھی کارکن اس دن اپنے گاؤں ماکھی جارہے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad