نئی دلی۔اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 4مارچ 2020)آل انڈیا کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے اج کانگریس کے کئی سینئر لیڈروں کے ساتھ قومی دارلحکومت دلی کے شمال مشرقی علاقے کا دورہ کیا واضح رہے 24فروری کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر کپل مشرا کی طرف سے 23 فروری کو دیئے گئے بھڑکاؤ بیان کے بعد تشدد شمال مشرقی دلی میں بھڑک اٹھا تھا ۔کپل مشرا نے سی اے اے کے خلاف مظفرآباد میں ہورہے احتجاج کو لیکر کہا تھا کہ ہم اب دوسرا شاہین باغ بننے نہیں دینگے ۔
اگر یہ لوگ دو دن میں یہاں سے نہیں ہٹے تو پھر ہم کسی کی بھی نہیں سنے گے ۔جسکے بعد سی اے اے حامی اور مخالفین کے درمیان نوک جھونک شروع ہوگئی اور دھیرے دھیرے یہ شروعات ایک فساد کی شکل اختیار کرگیا جسمیں موج پور ۔مظفرآباد ۔چاند باغ ۔کھجوری برج پوری جیسے علاقوں میں دنگائیوں نے جمکر تشدد کیا جسمیں اب تک 46سے زائد افراد ہلاک ہوگئے اور 300سے زائد لوگوں زخمی ہوئے ہیں۔
آج دسویں روز کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے تشدد زدہ علاقوں کا دورہ کیا راہل گاندھی نے چاند پور جاکر متاثرین سے ملے اور انکا حال جانا راہل گاندھی دلی برج آرون ماڈل اسکول بھی دیکھنے پہنچے جس کو دنگائیوں نے جلا ڈالا تھا جس کے بعد راہل نے میڈیا سے مخاطب ہوکر کہا ۔دلی کے مستقبل کو جلادیا گیا ہے نفرت سے کسی کا فائدہ نہیں ہوتا۔ہندوستان کو تقسیم کیا جارہا۔راہل گاندھی نے کہا سیاسی چال بازیوں سے ہندوستان کا فائدہ نہیں ہونے والا ہے ۔اس سے بھارت ماتا کو نقصان پہنچا ہے۔کانگریس کے وفد میں کانگریس کے لیڈر مکل واسنک کماری شیلاج۔اور ادھیر رنجن چودھری ۔کانگریس کے ترجمان ردیپ سرجے والا خاص طور سے شامل رہے

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں