تازہ ترین

بدھ، 18 مارچ، 2020

راجیہ سبھا کیلئے سابق سی جے آئی رنجن گوگوئی کی نامزدگی ، اعلی عدلیہ کو سبوتازکرنے کیلئے انعام دینے کا واضح معاملہ۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی(یواین اے نیوز18مارچ2020)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی )کے قومی صدر ایم کے فیضی نے ایک بیان میں سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کو راجیہ سبھا میں نامزد کئے جانے پر کہا ہے کہ انہیں بابری مسجد انہدام، جموں کشمیر اور رافیل گھوٹالہ جیسے بڑے معاملا ت میں عدلیہ کو سبوتاز کرنے کے بدلے میں بی جے پی کی طرف سے معاوضہ دیا گیا ہے۔ جب بابری مسجد معاملے میں چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں عدالت عظمی کے آئینی بنچ کے ذریعہ ایک مضحکہ خیز اور غیر منصفانہ فیصلہ دیا گیا تھا جس میں قدرتی انصاف کی دھجیاں اڑا دی گئیں تھیں تو سیکولر قانون سازوں اور دانشوروں نے اس فیصلے میں ہندوتوا کی سیاست کے اثر و رسوخ کی نشاندہی کی تھی۔

آسام میں این آر سی کیلئے راستہ صاف کرنے کیلئے بھی یہی جج ذمہ دار تھے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ یہ اس کی واضح مثال ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی فسطائی سیاست ان لوگوں کو کس طرح انعام دیتی ہے جو سنگھ پریوار کے حق میں کام کرنے کی رضامندی ظاہر کرتے ہیں اور جمہوری اور عدالتی اقدارکے خلاف فیصلے سناتے ہیں۔ اس عمل میں گوگوئی جیسے لوگوں نے اعلی عدلیہ کے وقار کو نیچا دکھانے میں مدد کی ہے ، جو قابل افسوس ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad