تازہ ترین

منگل، 3 مارچ، 2020

دلی تشدد متاثرین کے لئے مصطفی باد عید گاہ میں دلی وقف بورڈ کیطرف سے پہلا ریلیف کیمپ تیار

نئی دلی۔(یو این اے نیوز 2مارچ 2020)قومی دارالحکومت کے شمال مشرقی علاقوں میں 24فروری کو ہوئے تشدد میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 46 سے زیادہ پہنچ چکی ہیں ۔مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ 300سے زائد لوگوں زخمی ہوئے ہیں۔شمال مشرقی علاقے میں محلے کے محلے آتش زنون نے جلاکر خاک کردیا ۔ہزاروں لوگ گھر سے بے گھر ہوچکے ہیں ایسے میں ملی وسماجی تنظیمیں اپنی اپنی استطاعت کے حساب سے تشدد زد لوگوں کی مدد کررہی ہیں۔

آج دلی وقف بورڈ کی طرف سے مصطفی باد اسمبلی حلقہ کے عید گاہ میں  پہلا ریلیف کیمپ تیار کیا گیا ہے جسمیں ایک ہزار لوگوں کے رہنے کا انتظام ہے ۔ فی الحال سات سو متاثرین ریلیف کیمپ میں پہنچ چکے ہیں انکے کےلئے  کھانے پینے کے نظم کے ساتھ ساتھ قانونی مدد لینے کے لئے لیگل کیمپ  بنایا گیا ہے ۔واضح رہے اس تشدد میں دونوں کمیونٹی کے لوگ تشدد کا نشانہ بنے ہیں۔جبکہ سیکڑوں فسادیو کو گرفتار کرلیا گیا ہے لیکن دلی پولیس نے انکے ناموں کی لسٹ ابھی تک جاری نہیں کی ہے

واضح رہے سنہ 1984 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی ان کے سکھ محافظ کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد قومی دارالحکومت میں سکھ مخالف مظاہروں میں تقریباً 3000 افراد مارے گئے تھے۔اور سنہ 2002 میں گجرات میں ایک ٹرین میں لگنے والی آگ کے نتیجہ میں 60 ہندو یاتریوں کی ہلاکت کے بعد ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔ وزیر اعظم مودی اس وقت ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad