نئی دہلی:(یو این اے نیوز 3مارچ 2020)دلی تشدد پر حزب اختلاف کی ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا ہے کہ حکومت ہولی کے بعد لوک سبھا میں اس معاملے پر بات کرنے کے لئے تیار ہے۔ حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ ان کی اس تجویز پر مشتعل ہوگئے اور کاغذ پھاڑکر اسپیکر کی طرف پھیکنے لگے ۔ اوم برلا نے اپوزیشن کے ہنگامہ کررہے ممبران پارلیمنٹ کو تاکید کرتے ہو کہا کہا کہ ایوان میں پلے کارڈ لانا درست نہیں ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو واضح کرنا چاہئے کہ پلے کارڈز لائے جائیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان سب کی رضامندی سے چلتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اوم برلا نے ان ممبران پارلیمنٹ کو متنبہ کیا کہ ویل میں کارروائی ہوگی ، خواہ وہ حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ ہوں یا اپوزیشن۔ اوم برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ کو پورے سیشن کے لئے معطل کردیا جائے گا۔
لیکن اسپیکر کی ہدایت کے باوجود لوک سبھا میں ہنگامہ جاری رہا۔ اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ہاؤس میں جو کچھ ہوا اس سے وہ ذاتی طور پر افسردہ ہیں اور ایسی صورتحال میں وہ ہاؤس نہیں چلانا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد انھوں نے کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی کردی۔
اس قبل ہاؤس کی کاروائی صبح گیارہ بجے شروع ہوتے ہی لوک سبھا صدر برلا نے سوال کا دور شروع کرنے کا حکم دیا ،اس بیچ حزب اختلاف کے ممبروں نے دہلی تشدد پر فوری بحث کا کرنے کا مطالبہ کرنا شروع کردیا۔ برلا نے کہا کہ ہم سب نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی مسئلہ سوالیہ دور ختم ہونے کے بعد اٹھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا ، 'آج صبح ہونے والی کل جماعتی اجلاس میں یہ بھی تبادلہ خیال ہوا کہ کوئی ممبر ، حزب اختلاف کی طرف سے یا حکمران جماعت کی طرف سے وہ (مظاہرہ) کرتے ہوئے ایک دوسرے کی نشستوں پر نہیں جائیں گے۔ اگر کوئی ممبر دوسری پارٹی کی طرف جاتا ہے تو ، انہیں موجودہ سیشن کی پوری مدت کے لئے معطل کردیا جائے گا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہاد جوشی نے کہا کہ ایوان میں نظم و ضبط پیدا کرنے کے آپ کی قیادت میں ہونے والے فیصلے کا ہم تہے دل سے خیرمقدم کرتے ہیں۔ دہلی تشدد کا معاملہ وقفہ صفر میں اٹھایا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا ، 'ہم نے کل بھی کہا تھا کہ حکومت کی ترجیح امن لانا اور معمول کی بحالی ہے۔ لوک سبھا اسپیکر گفتگو کے لئے جو وقت متعین کریں ، حکومت اس کے لئے تیار ہے۔ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ 'اس دوران ، کانگریس ، ڈی ایم کے ، ترنمول کانگریس اور ایس پی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ممبران دہلی تشدد پر فوری بحث کرنے کا مطالبہ کرتے رہے کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری اور ڈی ایم کے رہنما ٹی آر بالو نے پہلے دہلی تشدد پر بحث کرنےکا مطالبہ کیا۔ لوک سبھا اسپیکر نے یہ بھی کہا کی فیصلہ لیا گیا ہے کہ ایوان میں کوئی بھی ممبر پلے کارڈ نہیں لائے گا۔ اس پر اپوزیشن کے ارکان نے احتجاج شروع کردیا۔ برلا نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو آپ اعلان کردیں کی پارلیمنٹ میں پلے کارڈ کے ساتھ ہاؤس چلانا چاہتے ہیں۔ کیا آپ ایسا اعلان کریں گے؟ اس دوران حزب اختلاف کے متعدد ممبروں کی طرف سے 'ہاں' کی آواز سنی گئی۔
اس سے قبل پیر کو کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ پیر کو حکمراں جماعت نے اسے دہلی تشدد کا معاملہ اٹھانے نہیں دیا اور بی جے پی کے کچھ ممبروں نے بھی اپنی ہی دلت خواتین رکن پارلیمنٹ رامیا ہریداس پر ہاتھ اٹھایا۔ مرکزی اپوزیشن پارٹی نے دہلی تشدد کو لیکر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ برپا کردیا جس کے بعد کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں