لدھیانہ شاہین باغ میں ہزاروں خواتین نے این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا
لدھیانہ:مستقیم(یواین اے نیوز 16مارچ2020)افسوس اور شرم کا مقام ہے کہ مرکز کی مودی سرکار اپنی ہی عوام کو شہریت کے نام پر پریشان کر رہی ہے، ان خیالات کا اظہار یہاں شاہین باغ احتجاج میں ہزاروں خواتین کو خطاب کرتے ہوئے پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل محمد سلیم نے کیا، اس موقعہ پر ماڈل کالونی کے چیئرمین سجاد عالم، صدر عابد انصاری، ناظم انصاری، نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی، عائشہ خاتون، مولانا شمشیر چنڈیگڑھ، پردھان نسیم انصاری، مولانا امن اللہ کپورتھلہ، پردھان ایوب دگل جالندھر، مفتی نعیم پٹیالہ، مولانا محمد شکیل مولانا محمد اظہر روپڑ، پردھان علی حسن کھمانو، نے بھی خطاب کیا، ایڈوکیٹ محمد سیلم نے کہا کہ مرکز کی حکومت بنیادی مسائل کو بھول چکی ہے، پارلیمنٹ کا وقت برباد کیا جا رہا ہے، این پی آر کا مدعا جو کہ پارلیمنٹ کے ایک دن کے اجلاس میں مکمل ہو سکتا جان بوجھ کر لمبا کھینچا جا رہا ہے تاکہ عوام میں مذہب کے نام پر سیاست کا ناپاک کھیل ابھی جاری رکھا جائے۔
سلیم نے کہا کہ بھارت کی وراثت میں سب کا پیار اور سب کا ساتھ ہے جسے مودی سرکار توڑنا چاہتی ہے، عائشہ احرار نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکز کی مودی سرکار اس ملک گیر احتجاج کو روک نہیں سکتی، حکومت کو چاہئے کہ وقت برباد کرنے کی بجائے اہم مسائل کو حل کرے اور اپنی ہی عوام سے لڑنے کی بجائے گفتگو کا راستہ اختیار کرے، عائشہ احرار نے کہا کہ مودی جی نے وکاس کی بات کی تھی لیککن وہ دیش کو وناش کی طرف لیکر جا رہے ہیں،اس موقعہ پر نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے سی اے اے کی حقیقیت اور این سی آر کے نقصانات پر ایک گھنٹہ تفصیلی بیان فرمایا اور کہا کہ یہ بھارت کی ایک سو تیس کروڑ عوام کے وجود کا مسئلہ ہے اسے معمولی سمجھ کر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اس موقعہ پر متعدد ننھے منے بچوں نے عطن عزیز کی شان میں نظمیں اور ترانے پیش کئے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں