تازہ ترین

جمعہ، 20 مارچ، 2020

ایک بار پھر نہیں مل سکی مولانا طاہر مدنی کو ضمانت۔

اعظم گڑھ(یواین اے نیوز 20مارچ2020)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پرومود کمار شرما نے بلریا گنج میں شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج کے کیس میں سماعت مکمل کرنے کے بعد مولانا طاہر مدنی سمیت 19 ملزمان کی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔پولیسا کہانی کے مطابق ، بلریا گنج پولیس اسٹیشن کے صدر منوج کمار سنگھ کو 4 فروری 2020 کو شام 4 بجے اطلاع ملی کہ کچھ لوگ بلریا گنج قصبے کے جوہر پارک میں ہنگامہ کررہے ہیں۔ منوج سنگھ جب اس اطلاع پر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ طاہر مدنی ، ارقم ، یوسف ، ضیاء الرحمٰن ، خان ریان ، اجمان ، شاداب ، ابوسعد ، بلال ، عارف ، تمام رہائشی بلریا گنج ، تہذیب ، صحاب ، رحیم  بندوال ، حلیم ہیرنئی تھانہ روناپار ، بلریا گنج ، ابو طلحہ ، سلمان ، عامر ، عبد اللہ ،شمیم ​​،وغیرہ ملک کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔

 اور وزیر اعظم اور وزیر اعلی کے خلاف گالیاں دے رہے تھے۔ لوگوں کو تشدد پر اکسا رہے تھے۔ پولیس نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی۔یہ جدوجہد کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔5 فروری کو سہ پہر ساڑھے 3 بجے تمام افراد ایک رائے لے کر باہر آئے اور انہوں نے ان کو مارنے کے ارادے سے پولیس پر حملہ کیا جس سے عوامی امن خراب ہوگیا۔ اور بہت ساری دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی،پولیس نے اس معاملے میں 35 افراد کے خلاف اور کئی افراد کے خلاف نامعلوم مقدمات میں مقدمہ درج کیا۔اپکو بتادیں کہ جبکہ معاملہ اسکے بلکل الٹ تھا۔پولس نے بربریت کی تمام حدوں کو پار کردیا تھا،جس میں ایک خاتوں کے سر میں گہری چوٹ آئی تھی ،جسکا علاج کئی ہفتوں تک چلا۔کیس میں دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ضلعی جج نے طاہر مدنی سمیت تمام 19 افراد کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad