تازہ ترین

بدھ، 18 مارچ، 2020

وبائی مرض کرونا وائرس کے تعلق سے مسلمان احتیاط ضرور کریں مگر اپنے عقائد و اسلامی تعلیمات کو متاثر نہ ہونے دیں:مفتی اشفاق احمد اعظمی

سرائے میر اعظم گڑھ (یواین اے نیوز 18مارچ2020)قاضی شہر مفتی اشفاق احمد اعظمی نے وبائی مرض کرونا وائرس کے تعلق سے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ مرض اور صحت دونوں اللہ تعالی کی مشیت کے پابند ہے کسی بھی مرض کے اندر بذات خود تعدی ممکن نہیں ہے اس لیے اللہ کی طرف متوجہ ہوں،احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں مگر اپنی اسلامی عقائد اور اسلامی تعلیمات کو محض اندیشہ سے متاثر نہ ہونے دیں،جہاں یہ مرض اور کوئی مریض نہیں ہے وہاں عوام میں خوف و ہراس کا ماحول بنانے اور احتیاطی عمل پر مجبور کرنے سے عام لوگوں کو پریشانیاں لاحق ہوگی اور عوامی زندگی متاثر ہوگی اس لئے احتیاطی تدابیر کو احتیاطی حدود میں رکھاجائے، انسانی زندگی کے لیے مزید مسائل پیدا کرنا دانشمندی نہیں ہوگی مسلمان نماز باجماعت مساجد میں ادا کرنے میں محض اندیشہ کی بنیاد پر کوتاہی نہ کریں،صفوں کے اتصال میں محض وبائی مرض کے خوف سے حکم خداوندی نہ توڑیں،اگر کوئی مریض ہے توضرور انفرادی طور پر احتیاط کریں،مرض اگر اللہ کی طرف سے لاحق ہونا ہے تو ایک مسلمان کا یقین ہونا چاہیے کہ ہزار ترکیبوں اور تدبیروں کے باوجود وہ ہوکر رہے گا اور موت اگر مقدر ہے تو وقت متعینہ پر آکر رہے گی کسی بھی وبائی مرض تنگی اور مشکلات سے مسلمانوں کے عقیدہ میں تزلزل نہیں آنا چاہیے۔

مسلمانوں کو گردونواح اپنے جسم وکپڑوں کی پاکیزگی کا حکم پہلے سے شریعت میں موجود ہے مسلمان اپنی کوتاہیوں کا احتساب کریں اور اسلام میں صفائی کے جو احکامات موجود ہیں ان پر عمل کریں۔ہاتھ،منھ،کپڑے،مکان اور کمروں کی صفائی رکھیں نمازوں کا اہتمام کریں پانچ مرتبہ وضو کلی اور ناک میں پانی ڈالنے اور مسواک کا عمل صفائی و نظافت کے لیے بےمثال ہے اسلئے سو فیصد مسلمانوں کو نمازی بنانے کے لئے پروگرام بنائیں اور تحریک چلائیں۔صفائی اور نماز کا اہتمام اپنے گھر سے شروع کریں اسلام میں پاکیزہ حلال غذا استعمال کرنے کا حکم ہے مسلمانوں کو توجہ دینے کی ضرورت ہے،پاکیزہ وحلال رزق صحت کیلئے مفید ہے،ان چیزوں کے استعمال کی طرف دنیا کے انسانوں کی توجہ مبذول کرانے کی ضرورت ہے خود تازہ حلال اور پاکیزہ چیزیں استعمال کریں،ہر چیز کو ڈھک کر محفوظ رکھیں محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم پانی کو بھی ڈھک کر رکھتے تھے اور استعمال کرتے تھے۔ہر مسلمان آپ کی پاکیزہ سنتوں کی طرف توجہ دے بلاوجہ پریشان نہ ہوں،زندگی کے لمحات قیمتی ہیں جان بوجھ کر قیمتی لمحات کو دنیا کے شور وغوغا میں برباد کرنے اور حواس باختہ ہونے سے بچیں۔

جہاں پر موذی وبائی مرض پایا جائے وہاں ضرور احتیاط کریں ماسک لگانے میں کوئی حرج نہیں ہے مگر بلاوجہ خوف و ہراس پیدا ہونے والے عمل سے بچیں،سلام ومصافحہ اسلامی عمل ہے محض توہمات کی وجہ سے اسلامی تعلیمات کو ترک نہ کریں جو دوائیں جسم کیلئے گردونواح،کپڑے مکان کیلئے جراثیم کش ہیں ان کا استعمال مفید ہے ان کو احتیاطی تدابیر کے طور پر مسلمان اپنے مکان دوکان عبادت گاہ ہر جگہ اختیار کریں،اسلام میں بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا حکم ہے مگر اللہ کے علاوہ کسی بھی مرض،وبا کو مؤثر بالذات ماننے کی گنجائش نہیں ہے،صفائی، احتیاطی تدابیر کے ساتھ دعاؤں کا خصوصی اہتمام کریں صبح و شام معوذتین قل اعوذبربالفلق، قل اعوذ برب الناس اور سوتے وقت تین مرتبہ پڑھنے کا اہتمام کریں اور ہاتھ پر دم کرکے بدن پر ہاتھ پھیردیں نماز کے بعد دعا میں اللھم احفظنا من جمیع الداء والبلاء والوباء،واحفظنا من الضراء والمساء بیدک الخیر انک علی کل شیئ قدیر وانت ارحم الراحمین حسبنا اللہ ونعم الوکیل پڑھیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad