تازہ ترین

بدھ، 18 مارچ، 2020

اللہ کو پہچاننے اور شریعت کو جاننے کے لئے علم کا حاصل کرنا ضروری ہے،مولانا ایوب

بہار سمستی پور(یو این اے نیوز 18مارچ 2020) علم ایک روشنی ہے۔علم کی روشنی سے ہی ہم اپنے ظاہر اور باطن کو بہتر بنا سکتے ہیں۔اسی علم کے ذریعے ہر امتی اللہ اور اس کے رسول سے تعلق پیدا کرتا ہے ۔ایمان اور غیر ایمان والے میں یہ علم فرق پیدا کرتا ہے ۔یہ باتیں محی السنہ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق ھردوئی رحمه الله کے خلیفہ مجاز مولانا ایوب سیدھپوری استاد حدیث جامعہ اشرفیہ راندیر سورت نے کلیان پور بلاک کے کرھوا برہتا میں الامداد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر ٹرسٹ کی جانب سے چل رہے ادارہ جامعہ اشاعت العلوم سمستی پور میں تعلیمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے انبیاء کو ہمارے لئے آئیڈیل بنا کر بھیجا ہے ۔حضور کی سنت کو جاننے کے لیے یہ علم ہی اس کا ذریعہ بنتا ہے۔ بغیر علم کے کچھ بھی حاصل نہیں ہو سکتا ۔اللہ کو پہچاننے اور شریعت کو جاننے کے لئے علم کا حاصل کرنا ضروری ہے ۔اللہ پاک نے اپنی و حی میں سب سے پہلے اپنے پیارے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اقرا لفظ ہی نازل کیا۔ ہماری ابتدا ہی اقراء سے ہے۔

رب کائنات نے ایمان نماز روزہ حج زکات سے پہلے پڑھنے کا حکم دیا ہمارے لئے فرض ہے ۔لیکن افسوس جس قوم کو رب کائنات نے اقراء کے ذریعے علم کی اہمیت بتائی اس قوم نے نے علم کی اہمیت کو بھلا دیا۔اس علم کو حاصل کرناعیب سمجھنے لگے۔علم کی اہمیت کو جس قوم نے سمجھا ہے اس نے پوری دنیا کو سیدھا راستہ دکھایا ہے۔کامیابی و کامرانی نے اس کے قدم چومے ہیں۔ جس قوم نے اس علم کو ٹھکرایا ہے وہ ہر جگہ ذلیل و خوار ہوئی ہے۔عہدِ حاضر کے تناظر میں ہم اپنا تجزیہ خود کریں اور محاسبہ کے بعد اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ ہم نے اللہ کے حکم کی کھلے عام خلاف ورزی کی نبی کی سنت کو چھوڑا جس کی وجہ سے ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں ہم ہر جگہ ذلیل و خوار ہو رہے ہیں ۔مولانا ایوب نے مزید کہا کہ جو علم اللہ سے دوری پیدا کردے وہ علم نہیں جہالت ہے۔ اس لئے شیطان کا یہ زور ہوتا ہے کہ وہ علم حاصل کرنے والے کو ورغلا ئے ،شیطان سب سے زیادہ محنت طالب علموں کو بھٹکانے میں صرف کرتا ہے۔شیطان کی ایک بڑی جماعت طالب علموں کے ذہن کو برباد کرنے کے لئے کوشش کرتا رہتا ہے، اس کے لیے طرح طرح کی بناوٹی خوبصورت چیزیں، نمائش کی چیزیں اس کے سامنے پیش کرتا ہے تاکہ طالب علم اپنے مقصد سے بھٹک کر لہب و لعب میں لگ جائیں اور اپنے مقصد کو بھول کر دین کی تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دے۔

طالب علموں سے نصیحت کرتے ہوئے مولانا ایوب نے مزید کہا کہ جھوٹ سب سے بڑا گناہ ہے۔ جھوٹ انسان کو ہلاک کر دیتا ہے، انسان کو جہنم میں لے جاتا ہے، سچ کامیابی کی ضامن ہے جنت تک لے جانے والا راستہ ہے ۔پیارے بچو جھوٹ ،غیبت ،چغل خوری سے پرہیز کرو ،غیبت کرنے اور سننے سے بچو ۔ ایمان کی محنت کے لئے حاصل کرو ۔ان طالب علموں کے والدین سے گزارش کریں گے کے وہ اپنے بچوں کی پرورش حلال رزق سی کرے۔ ماں کا گود بچے کا سب سے پہلا مدرسہ ہوتا ہے- بچوں کی تربیت اچھے ڈھنگ سے کریں۔ بچپن میں ہی اس کو اچھے اور برائی میں فرق بتائیں ۔ بچپن سے دینی ماحول سے جوریں۔ان والدین سے بھی گزارش کروں گا جو اپنے بچوں کو کو مدارس اسلامیہ میں داخل نہیں کراتے اور دینی تعلیم حاصل کرنے کو معیوب سمجھتے ہیں ۔یہ بچے ہمارے دین کے رہبر ہیں ۔ان سے ہی دین کی محنت لی جائے گی۔یہی دیندار بچے کل قیامت کے دن ہماری نجات کا ذریعہ بنیں گے ۔ہمارے قبروں میں جانے کے بعد ہمارے لئے دعائے مغفرت کریں گے۔

اگر ہم نے بچوں کو دینی تعلیم نہیں دلائی،انہیں دینی ماحول مہیا نہیں کرایا تو پھر یہ بچے ہمارے لئے وبال جان بن جائیں گے اور قبر میں عذاب کا ذریعہ بنیں گے ۔لوگوں اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنا اپنے لئے لازم سمجھو تب ھی تم اس دنیا و آخرت میں کامیاب و کامران ہو سکتے ہو۔ مفتی احمد خان پوری صاحب کے خلیفہ مجاز مفتی کلیم اشرفی صاحب نے اس موقع پر کہا کہ ہم ملک اور دنیا کی حالات سے اچھی طرح آگاہ ہیں،اسلام کو بد نام کرنے اور مسلمان کو برباد کرنے کے لیے عالمی سطح پر سازشیں کی جارہی ہیں اسلام کے خلاف پروپگنڈہ پھیلایا جا رہا ہے۔مسلمانوں کی بربادی کا سامان تیار کیا جارہا ہے۔ اس نازک وقت میں ہم نمازوں کا اہتمام کریں، گناہوں سے بچیں، استغفار کی کثرت کر یں، کم سے کم تین سو مرتبہ استغفار روزانہ پڑھیں ، قرآن کی تلاوت کریں،موجودہ وقت میں ہمارے اوپر اللہ نے ظالم حکمران کو مسلط کیا ہے اس کی واحد وجہ ہماری بد اعمالی اور رب کائنات کی حکم عدولی ہے۔ اگر ہم دین پر آگئے تو اس ظالم حکومت کا زور ٹوٹے گا۔رب کائنات نے بڑے بڑے ظالموں کو مٹی میں ملا دیا ہے ۔شرط یہ ہے کہ ہم ایمان پر قائم رہیں۔دین کی تعلیم حاصل کرنا اپنے نونہالوں کو دینی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا اپنے لئے فرض سمجھیں۔

مدارس اسلامیہ ہمارے دین کے قلعے ہیں ۔مساجد ہمارے اسلام کا سنٹر ہے۔ہم اپنے مکاتب اور مدارس کو درست کریں۔اپنی بچوں کو حافظ قرآن بنائیں، عالم دین بنائیں ۔یہی ہمارے بد اعمالی سے ہم کو دور کرسکتا ہے ۔اپنے رب کے حکم پر چلنے والا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں کو اپنی زندگی میں لانے والا بنائے گا ۔جب ہم دین پر ہونگے تو رب کائنات ہماری جان مال عزت آبرو کی حفاظت کرے گا۔دوسروں کے دلوں میں ہمارے لئے محبت پیدا کرے گا ۔ہمارے دین پر چلنے سے اللہ پاک غیر ایمان والوں کو بھی ہدایت دیں گے ۔پیارے بچو آپ بہت قیمتی دولت حاصل کر رہے ہو اس تعلیم کے ذریعے دین کی محنت کا جذبہ دل میں رکھو اور دین کی فروغ کے لیے لگاتار کوشاں رہو۔ ادارہ کے رکن مولانا ابو قمر قاسمی مہتمم سبیل الہدی برداہا نے اس موقع پر کہا کہ الامداد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر ٹرسٹ کے سکریٹری اور جامعہ کے ناظم قاری ممتاز احمد جامعی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے اپنی کاوش اور کوششوں سے ایسی جگہ دینی ادارہ کا قیام کیا جہاں شرک و بدعات عام تھے۔ لوگ اللہ کو بھول کر دیوی دیوتاؤں کی پوجا کرنے لگے تھے ۔ان سے ہی اپنی منتیں مانگنے لگے تھے ۔

ایسے وقت میں انہوں نے 2005 میں اس ادارے کا قیام کیا تب سے لے کر آج تک یہ ادارہ سمستی پور سمیت دیگر ضلعوں کے بچوں کے درمیان علم کی شمع روشن کر رہا ہے ۔ اللہ پاک ادارے کو مزید ترقی دے لیکن کوئی بھی ادارہ عوامی معاونت کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا اس لیے اہل خیر حضرات خاص کر اس ادارہ کے آس پاس کے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ ادارہ کی ترقی میں سر جوڑ کر مشورہ کریں اور اور لائحہ عمل تیار کریں تاکہ مزید اس ادارہ کو بہتر سے بہتر بنایا جا سکے۔ الامداد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے سکریٹری اور جامعہ کے ناظم قاری ممتاز احمد جامعی نے ادارہ کا رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2005 میں قائم کیا گیا جامعہ اشاعت العلوم سمستی پور کئ نشیب و فراز سے گزرا ہے۔اپنے نے پندرہ سالہ سفر میں اس نے کئ مشکلات کا سامنا کیا ہے۔تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ادارہ اپنی منزل کی طرف گامزن ہے فی الوقت دارالاقامہ میں قیام کرنے والے بچوں کی تعداد 55 ہے ۔بچوں کی مجموعی تعداد 170 ہے۔نو اسٹاپ پر مشتمل ادارہ شب و روز اپنے مقصد کی طرف گامزن ہے۔ادارہ کا سالانہ بجٹ 22 لاکھ 75000 ہے جو اہل خیر حضرات کی امداد سے انجام پا رہا ہے۔

لیکن ادارے کی ابھی بھی کی بنیادی ضروریات ہے جنہیں پورا کرنا انتہائی ضروری ہے۔پروگرام کی صدارت مولانا ایوب اور نظامت اسجد مدنی قاسمی نے کیا۔موقع پر ماسٹر امتیاز، حافظ ارشد، مولانا افضل ندوی، ماسٹر دیپک، مولانا احسان قاسمی،آر جے ڈی اقلیتی سیل دربھنگہ ضلع اکائی کے جنرل سیکریٹری محمد محامد حسین ،مفتی حسنین مہتمم جامعہ عائشہ نورچک، علی اکبر، سابق ممبر اسمبلی رام بلاس رام،ابونصر صوفی ،حافظ فخرعالم ، مولانا محمد صدام قاضی شہر سمستی پور، ماسٹر اختر ، الحاج طیب، ماسٹر پرویز صاحبان وغیرہ موجود تھے۔مولانا کلیم اشرفی کی دعا پر پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad