تازہ ترین

اتوار، 15 مارچ، 2020

علی گڑھ میں اتر پردیش پولیس کی دھمکیوں کو روکا جائے ۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی(یواین اے نیوز 15مارچ2020)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آ ف انڈیا (ایس ڈی پی آئی ) نے علی گڑ ھ یوینورسٹی کے طلباء کو اس وقت فائرنگ کرنے کی دھمکی دینے پر اتر پردیش پولیس کی مذمت کی ہے جب وہ اپنے ساتھی طالب علم کی ہلاکت پر تعزیت کیلئے کینڈل مارچ کررہے تھے۔ واضح رہے کہ اے ایم یو کا ایک طالب علم سی اے اے کی مخالف مظاہروں کے مخالفت میں زعفرانی بریگیڈ غنڈوں کی طرف سے کی گئی فائرنگ میں زخمی ہوا تھا اور 13مارچ2020زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا تھا۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے ایک بیان میں طالب علم کی ہلاکت پر تعزیت کرتے ہوئے اتر پردیش پولیس کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوپی پولیس ریاست میں امن و امان قائم رکھنے میں بری طرح ناکام ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پولیس ان تمام افراد کی گرفتاری کیلئے تیار نہیں ہے جو اس واقعے میں ملوث تھے جس میں طالب علم طارق حسین زعفرانی بریگیڈ کے غنڈوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوا تھا۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنر ل سکریٹری محمد شفیع نے کہا اتر پردیش میں مجرم آزاد گھوم رہے ہیں ۔ ایک کے بعد ایک جرائم کے واقعات ہورہے ہیں۔ تاہم ، یوگی کی قیادت والی بی جے پی حکومت بہری ہوگئی ہے۔ کیا اتر پریش حکومت نے مجرموں کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے ہیں؟۔ریاست میں بے گناہوں کو ظلم کانشانہ بنایا جارہا ہے ، خواتین کو خوف کے ماحول میں دھکیلا جارہا ہے لیکن اتر پردیش حکومت کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ محمد شفیع نے کہا اس ملک کے آئین کو پامال کیا جارہا ہے اور اس جاگیر دارانہ پسماندہ سرزمین میں جمہوریت صرف ایک دکھاوا ہے ۔ محمد شفیع نے علی گڑھ میں زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوئے طالب علم اور ریاست میں سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی مخالف مہم چلانے والوںپر ہوئے سرکاری تشدد میں ہلاک اور جن کے املاک تباہ ہوئے ان سب کو معاوضہ دیا جائے ۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad