لدھیانہ،مستقیم(یواین اے نیوز20مارچ2020)مجلس احرار اسلام کے قومی جنرل سکریٹری و پنجاب کے نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے لدھیانہ شاہین باغ احتجاج کے 37ویں دن مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے مطابق ووٹر آئی ڈی قومی شہریت کے لئے مستند ثبوت نہیں ہیں تو پھر مرکز میں مودی سرکار کیسےمنتخب ہو گئی، انہوں نے کہا کہ نا سمجھوں کی اگر ان دلائل کو مان لیا جائے تو قومی شہریت کے متعلق پیدا کئے گئے اندیشوں کو دور کئے بغیر ملک میں کسی بھی طرح کے الیکشن کیسے ہو سکتے ہیں، نائب شاہی امام نے کہا کہ امت شاہ جی کو چاہئے کہ وہ فورا ستعفیٰ دے دیں اور پھر قومی شہریت قانون کا انتظار کریں کیونکہ ان کے نزدیکابھی یہ معاملہ ادھورا ہے، نائب شاہی امام نے کہا کہ بھاجپا سرکار لوک تنتر کے مظبوط ڈھانچے کے تانے بانے کو خراب کر رہی ہے۔
بھارت ایک عظیم ملک ہے جسے آج کے حکمران ایک صوبہ کی طرح چلانا چاہتے ہیں وہ شاید بھول گئے ہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور اسے چلانے کیلئے ایک بڑے دل کی ضرورت ہے، نائب شاہی امام نے کہا کہ شاہین باغ ایک ملک غیر تحریک ہے اور اسکے ساتھ مرکزی حکومت کی بے رخی درست نہیں ہے حکومت کو مظاہرین سے بات کرنی چاہئے، قابل ذکر ہیکہ آج مدرسہ ترتیل القرآن مایا پوری سے صدر محمود، ناظم محمد ناظم کے ساتھ خواتین شامل ہوئیں، قابل ذکر ہیکہ لدھیانہ شاہین باغ میں آج تمام شہر کے ذمہ داران کی ہنگامی میٹنگ ہوئی جس میں کرونا وائرث کو لیکر غور و خوض کیا گیا انفکن سے بچنے کیلئے انتظامات کئے گئے نیز مظاہرین کی تعداد میں کمی کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا جو کہ ااپریل تک جاری رہیگا، مظاہرے میں شامل ہونے والی خواتین کے ساتھ ساتھ مردو کو بھی ماسک پہننے کی تلقین کی گئی ہے نیز بچوں اور ضعیف لوگوں کو احتجاج میں نہ شامل ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں