مدھیہ پردیش(یواین اے نیوز 16مارچ2020)مدھیہ پردیش قانون ساز اسمبلی کورونا وائرس کے پیش نظر 26 مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے۔ اس کے اشارے اسمبلی اسپیکر کی طرف سے پہلے ہی دیئے جارہے تھے۔ تاہم ، گورنر لال جی ٹنڈن نے اسپیکر سے 16 مارچ کو فلور ٹیسٹ کروانے کو کہا تھا۔ لیکن جب پیر کے روز اسمبلی کے ایجنڈے میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔
دراصل سی ایم کمل ناتھ نے کسی حد تک فلور ٹیسٹ ملتوی کرنے کی پوری کوشش کی تھی تاکہ مشتعل ممبروں کو راضی کیا جاسکے۔ اسی دوران ، اپوزیشن لیڈر گوپال بھارگوا اور سابق سی ایم شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ حکومت اقلیت میں ہے ، لہذا وہ فلور ٹیسٹ سے چل رہی ہے۔ اسی اثنا میں ، مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر پی سی شرما نے کہا کہ حکومت فلور ٹیسٹ کے لئے تیار ہے لیکن اس کے 16 ایم ایل اے لاپتہ ہیں ، ان کے بغیر فلور ٹیسٹ کیسے ہوسکتا ہے۔ سی ایم کمل ناتھ نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھی ارکان اسمبلی کے لاپتہ ہونے کے بارے میں بتایا ہے۔ پی سی شرما نے یہ بھی کہا کہ جن ایم ایل اے کو بنگلورو میں رکھا گیا ہے ان کو ہپناٹائز کیا جارہا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ پی ایل شرما کے جن ممبران اسمبلی کی بات کر رہے ہیں انہوں نے اسپیکر کو استعفی بھیج دیا ہے۔ جیوتی رادتیہ سندھیا کیمپ کے 16 باغی ایم ایل اے نے اپنے استعفے اسمبلی اسپیکر نرمدا پرساد پرجاپتی کو بھیجے ہیں۔ ان اراکین اسمبلی نے اسپیکر کو بتایا ہے کہ ذاتی طور پر ملنا ممکن نہیں ہے۔ جس طرح سے چھ ممبران اسمبلی کے استعفے قبول ہوگئے ہیں ، اسی طرح ہمارے استعفے بھی قبول کئے جائیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اسمبلی کے اسپیکر نے ہفتہ کے روز مدھیہ پردیش کے چھ وزرا کے اسمبلی ممبرشپ سے استعفیٰ منظور کرلیا۔
کانگریس کے باغی ایم ایل اے نے اسپیکر نرمدا پرساد پرجاپتی کو خط لکھے ہیں۔ تمام ایم ایل اے کے خطوط میں ایک ہی بات کہی گئی ہے۔ ان خطوط میں اسپیکر کو بتایا گیا ہے کہ "خراب امن و امان اور غیر یقینی صورتحال کے ماحول میں ریاست میں آپ سے براہ راست ملنا ممکن نہیں ہے۔" آپ سے گذارش ہے کہ جس تاریخ میں چھ ممبران اسمبلی کے استعفی خط کو قبول کیا ھیاہے، اسی طرح میرا استعفیٰ خط بھی قبول کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں