نئی دہلی(یواین اے نیوز23فروری2020)دہلی کے جعفرآباد میں پتھراؤ کی اطلاعات ہیں جہاں شہریت کے قانون کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ پتھراؤ کا یہ واقعہ ماج پور ریڈ لائٹ کے قریب پیش آیا ہے۔واقعہ میٹرو اسٹیشن کے بالکل نیچے کاہے۔ خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق ، پولیس نے شرپسندوں پر آنسو گیس کے گولے بھی فائر کیے۔ ظفرآباد سے متصل سیلم پور،موجوپور میں ، دو گروپوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا ، جس کے بعد پولیس نے آنسو گیس چھوڑی۔ ظفرآباد میٹرو اسٹیشن کے قریب سیکڑوں این آر سی،سی اے اے مظاہرین نے سلیم پور ، مجو پور اور یامونا وہار کو ملانے والی سڑک بلاک کردی ہے تب سے علاقے میں کشیدگی پائی جارہی ہے۔
سی اے اے کے خلاف احتجاج اتوار کو بھی جاری رہا ، جس کی وجہ سے دہلی میٹرو کے عہدیداروں کو ظفرآباد میٹرو اسٹیشن کے داخلی اور خارجی پھاٹک بند کرنا پڑے۔علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد تعینات ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ سی اے اے کے کچھ حامی وہاں پہنچ گئے جس کے بعد تنازعہ شروع ہوگیا۔یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بی جے پی لیڈر کپل مشرا اپنے حامیوں کے ساتھ وہاں پہنچ گئے،جس کے بعد یہ ہنگامہ برپا ہوگیا۔اہم بات یہ ہے کہ اتوار کے روز بھی ترمیم شدہ شہریت ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف رات گئے احتجاج جاری رہا یہاں تک کہ شمالی مغربی دہلی کے ظفر آباد میٹرو اسٹیشن کے داخلی اور خارجی دروازے بند کردیئے گئے تھے۔
اس مظاہرے میں تقریبا 500 افراد شریک ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین تھیں۔ احتجاج سنیچر کی رات شروع ہوا اور اس دوران سلیم پور کو مجو پور اور یمونا وہار سے ملانے والی سڑک بلاک ہوگئی۔ خواتین کے ہاتھوں میں ترنگا تھا اور وہ 'آزادی' کے نعرے لگارہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مرکزی حکومت سی اے اے واپس نہیں لے گی وہ واپس نہیں جائیں گی۔ خواتین پولیس اہلکاروں کی تعیناتی سمیت علاقے میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں