جونپور: امتیاز ندوی(یو این اے نیوز 1جولائی 2025)ایڈیشنل سیشن جج سیکنڈ رنجیت کمار کی عدالت نے سوموار کو مشہور جناردن سنگھ قتل کیس میں ایک بڑا فیصلہ سنایا۔
عدالت نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر وجے سنگھ ودیھارتی اور پرمود کمار سنگھ کو قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔یہ معاملہ 25 سال قبل 3 اکتوبر 2000 کو سرائے خواجہ تھانہ علاقے کے ایٹوری بازار سے متعلق ہے۔ مقدمہ دائر کرنے والے انیرودھ سنگھ، رہائشی اڑلی سرائے خواجہ، نے ایف آئی آر درج کی تھی کہ ان کے بھائی جناردن سنگھ کو دن دہاڑے گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
واقعے سے چار دن قبل وادی کا بھتیجا دیویندر سنگھ بازار گیا تھا، جہاں سونیک پور کے رہائشی اجے کمار نے اسے دھمکی دی تھی کہ اگر کسی نے اس کے کام میں مداخلت کی تو اسے گولی مار دی جائے گی۔ اس پر وادی نے ایک پنچایت بلائی، جس کی اطلاع اجے سمیت وجے سنگھ ودیھارتی کو ہو گئی۔ اس پر وہ لوگ ناراض ہو گئے۔واقعے والے دن وادی کا بھائی جناردن سنگھ اور بھتیجا دیویندر جب ایٹوری بازار سے واپس آ رہے تھے،
تبھی دو موٹرسائیکلوں پر اجے کمار سنگھ، وجے کمار سنگھ (فرزندان تلکدھاری سنگھ، رہائشی سونیک پور) اور پرمود کمار سنگھ (فرزند سوبیدار سنگھ، رہائشی سرائے خواجہ) پہنچے۔ وجے اور پرمود نے جناردن کو پکڑ لیا اور للکارتے ہوئے کہا، "آج اسے جان سے ختم کر دو۔" اس کے بعد اجے نے فائرنگ کی،
جس سے جناردن سنگھ کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔گولی چلنے کی آواز پر وادی اور مقامی لوگ موقع پر پہنچے، لیکن حملہ آوروں نے دھمکی دی کہ جو قریب آئے گا، اسے بھی گولی مار دیں گے۔ بعد میں تمام ملزمان ایک ہی موٹرسائیکل پر فرار ہو گئے۔
دوسری موٹرسائیکل واقعے کی جگہ پر ہی چھوٹ گئی۔پولیس نے معاملے کی تفتیش کر کے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔سرکاری وکیل ارون کمار نے مؤثر پیروی کرتے ہوئے گواہوں کے ذریعے ملزمان کے کردار کو عدالت میں واضح کیا۔ دونوں فریقوں کی طویل بحث کے بعد عدالت نے وجے سنگھ ودیھارتی اور پرمود کمار سنگھ کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں