تازہ ترین

جمعرات، 13 فروری، 2020

حکمراں کی انانیت کے شکار ہندوستان کے سیکولر عوام

از قلم : انظر ربانی ارریاوی
اس وقت ملک تاریخ کے نازک ترین اور خطرناک دور سے گزر رہا ہے ملک کی سالمیت اسکی تہذیب و تمدن اسکی جمہوریت شدید بحران و کہرام میں مبتلا ہے مذہبی منافرت فرقہ پرستی این آر سی سی اے اے این پی آر کا ننگا ناچ برسر عام علی الاعلان ہورہا ہے اور کچھ لوگ اسکو دھرم اور مذہب کی نگاہ سے دیکھتے ہیں میں ان عقلمندوں سے التماس کرتا ہوں کہ بھائی یہ دھرم اور ذات ورودھی نہیں ہے بلکہ یہ جمہوریت کے خلاف ہے ہمارے آئین ہند کے خلاف ہے ہماری وہ شان و آن کے خلاف ہے جو برسوں سے چلی آرہی ہے ہمارے اتحاد و اتفاق اور محبت کے خلاف ہے گنگا جمنی تہذیب کے خلاف ہے میں ایک اور بات کہنے سے باز نہیں رہونگا کہ یہ ہر نچلے طبقے اور مزدور کے خلاف ہے اسلئے ہرگز دھرم کی درشٹی اور نظر و نگاہ سے دیکھنا تو دور جھانکنے کی بھی کوشش و پریاس نہیں کریں تو مہربانی ہوگی۔

 ملک کے حق میں.     ارے سوچتے کہ اگر آپ سے ایک بھائی کوئی چھیننے یا کوئی اسکو تکلیف دینے کی کوشش کرے تو کیا آپ برداشت کرلینگے یہ ہوہی نہیں سکتا اسکا زندہ مثال ہندوستان کا ابھرتا ہوا ماحول ہے آپ دیکھئے ہر احتجاجی مظاہرہ میں ہندو مسلم سکھ عیسائی کی جم غفیر نظر آتا ہے.  یہی تو ہے ہمارا ایکتائی یہی تو ہے ہماری محبت یہی تو ہے ہمارا اتحاد یہی تو ہے  میں سمجھتا ہوں کہ جو خطیر رقم حکومت این پی آر.  سی اے اے این آر سی. میں خرچ کرنے کو تیار ہے اگر وہ کثیر و خطیر رقم کو بے روزگاروں کے اسکیموں میں استعمال کرے تو بے روزگاری ختم ہونے کے ساتھ ساتھ معیشت میں اضافہ ہوسکتا ہے جو اس وقت موت و حیات کے درمیان گھٹ گھٹ کر جی رہی ہے مسئلہ ہمارے کالے سوچ والے رہنماؤں کا ہے جوکالا دھن لانے والے تھے۔

 وہ کا لا قانون لے آئے  جو لوگوں کو اچھے دن کا بھروسہ دیا تھا وہ برا نہیں برا ترین دن لے آئے جو سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ سناکے کان کا پردہ پھاڑ دیا وہ سب کا ہلاک اور سب کا بلا لے آئے جو کل بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ گلی شہروں میں لگائے وہ شاہین باغ کے علاوہ کتنے باغ بنائے کتنی ترقیوں کو گناؤں اور کتنے اچھے دن دکھاؤں برادران وطن. ملک کی اقلیت اور دلت آبادی علاوہ ازیں جتنے نچلے طبقے ہیں وہ ملک میں جاری اس لہر سے انتہائی ڈرے اور سہمے ہوئے ہیں اسلئے رہنماؤں سے بصمیم قلب یہ التماس کرتاہوں کہ وہ ہماری فکر نہ سہی پر آئین کی کرتے ہوئے واپس لیکر ملک کے جمہوریت و معیشت کو قوت دوام بخشیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad