تازہ ترین

اتوار، 23 فروری، 2020

امولیہ کی نعرے بازی ملک سے غداری کے زمرے میں نہیں آتی:فیضان مصطفےٰ

بنگلور(یواین اے نیوز 23فروری2020)ملک کے معروف قانون دان اور آئینی امور کے ماہر فیضان مصطفی نے کہا ہے کہ بنگلور و کے فریڈم پارک میں شہریت قانو ن کے خلاف احتجاج کے دوران ایک لڑ کی امولیہ کی طرف سے ’پاکستان زندہ باد‘ کا جو نعرہ لگایا گیا وہ ملک سے غداری کے زمرے میں نہیں آتا البتہ موقع محل کے اعتبار سے یہ نعرہ مناسب نہیں تھا۔ یو ٹیوب پر اپنی قانونی بیداری سیریز میں امولیہ لیونا کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کئے جانے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فیضان مصطفی نے کہا ہے کہ تعذیرات ہند کی دفعہ124Aجس کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اس کے تحت بھی ایسی گنجائش موجود نہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اس دفعہ میں یہ صراحت کی گئی ہے کہ اگر کسی کے اشتعال انگیز یا ملک دشمن جملے یا بیان سے عوام میں بد امنی پھیلتی ہے اور اس کے نتیجے میں تشدد برپا ہوتا ہے تو ایسی حرکت غداری کے زمرے میں آتی ہے بصورت دیگر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریت قانو ن کے خلاف احتجاج کے دوران اس لڑ کی نے جس طرح کے نعرے لگا دئیے وہ بے موقع ضرور تھے۔ اس حرکت کی وجہ سے جلسے کے منتظمین پر بھی سکتہ طاری ہو گیا اور خود مہمان خصوصی اسدالدین اویسی نے اس لڑ کی کو روک دیا،جو فطری بات ہے کیونکہ یہ ایک ایسا جلسہ تھا جو شہریت قانو ن کے خلاف احتجاج کے لئے منظم کیا گیا تھا اور ظاہر ہے کہ یہاں حاضرین کی بہت بڑی تعداد مسلمانوں کی تھی۔ اس طرح کے جلسوں میں پاکستان کی حمایت میں نعرے بازی کرنا درست نہیں تھا لیکن اس کو غداری نہیں مانا جاسکتا۔ 

انہوں نے ہندوستانی کلچر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندو تہذیب میں یہ مانا جاتا ہے کہ ساری دنیا واسو دیو کٹمبکم ہے یعنی ساری دنیا ایک خاندان ہے۔ جہاں تک پاکستان اور بنگلہ دیش کا تعلق ہے ان کا وجود 1947اور 1971میں ایک غلط فیصلے کے نتیجے میں وجود میں آیا۔ آج بھی ہندوستان کے بہت سے لوگوں کو ایک الگ ملک مانتے ہوئے تکلیف محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا ایک طاقتور ملک ہے لیکن کیا اس ملک کے لوگ اتنے کمزور اور غیر محفوظ ہو چکے ہیں کہ ایک لڑ کی کی طرف سے کی گئی نعرے بازی کو ملک کے لئے انتہائی سنگین خطرہ تصور کرتے ہیں اور وہ کسی بھی چیز کو برادشت کرنا نہیں چاہتے۔ہمارا ملک ایسے نعروں کے مقابل کافی مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند پہلو بھی دنیا کے سامنے آیا کہ جب اس لڑکی نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے تو عوام کی طرف سے کوئی رد عمل نہیں آیا لیکن کچھ ہی لمحات کے بعد جب اس لڑ کی نے ہندوستان زندہ باد کے نعرے لگائے تو عوام میں جوش و خروش دیکھا گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad