تازہ ترین

ہفتہ، 1 فروری، 2020

آخر یہ فرقہ پرست لوگ ملک کو کس سمت لیجا چاہتے ہیں :شاہ زیب

بھوگاؤں ،مین پوری:حافظ محمد ذاکر(یواین اے نیوز 1فروری2020)سماجی کارکن وجماعت اسلامی ہند سے تعلق رکھ نے والے شاہ زیب خان نے آج سی اے اے کی مخالفت میں ملک کی راج دھانی دہلی میں پہنچ کر جامع مسجد کی سیڑھیوں پر بیٹھ کر اپنا احتجاج درج کرایا ،واپسی پر انہو نیں نمائندے کے سامنے کچھ اسطرح سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ،دیش کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ ذہنی بیمار ہیں ،اور یہ بیماری مسلم دشمنی پر مبنی ہے ،یہ دونوں اعلیٰ عہدے پر فائز ہو کر دیمک کی ترح ملک کو کھوکھلہ کر رہے ہیں، ملک کی اقتصادیات کا معاملہ ہو معیشت کا معاملہ ہو ،بری طرح سے متاثر ہو چکا ہے ،مودی جی تو اپنی گھروالی سے تعلق نہیں رکھتے ،وہ ملک کی ماں، بہن، بیٹیوں،کا دکھ درد کیسے سمجھیںگے ، انہو نیں کہا کہ یہ بات بھی بڑے تعجب خیز ہے کہ ملک کے کچھ لوگ جو ہندوستانی جمہوریت ،آئین ،دستور، کی بربادی دیکھ کر تالیاں بجارہے ہیں،یہ جان کر کہ ان کی نسلوںکو یہاں رہنا ہے ؟وہ اپنے بچوں کو کیسا ہندوستان دینا چاہتے ہیں؟ گاندھی جی والا ہندوستان۔

بابا صاحب والا ہندوستان ابولکلام آزاد والا ہندوستان ،یا پھر گوڈ سے والا ہندوستان ، ساور کر والا ہندوستان (جس نے انگریزوں سے تحریری معافی طلب کی تھی)یا پھرمنوواد والا ہندوستان،جہاں منو اسمرتی کے قانون چلائے جائیں ،؟ انہو نیں کہا کہ آج کی بی جے پی پارٹی میں خود جمہوریت کے ضابطہ موجود نہیں صرف دو لوگ ہی پارٹی پر قابض ہیں ،مگر بی جے پی ممبران کو نظر نہیں آرہا ہے ،ہاں مگر کچھ بی جے پی کے ممبران کوفت سے بھری سیاست میں بی جے پی پارٹی میں جی رہے ہیں ،بی جے پی کے پاس کوئی ایسا مضبوط مدعا نہیں ہے جس سے وہ ملک کی عوام سے ووٹ کی اپیل کر سکے ،دہلی میں ہو رہے انتخابات کو ہی دیکھ لیجئے ،ایک طرف کیجری وال لوگوں کے بنیادی مسائل کی طرف توجہ دلا کر ووٹ کی اپیل کر رہے ہیں ،تو وہیں بے جے پی شاہین باغ کو مدعا بنائے ہو ہے،بی جے پی کے لوگ اپنی سیاسی ریلیوں میں مسجد ،مزار،کوپندرہ دن میں اکھاڑ نے بات کر رہے ہیں۔

بی جے پی عوام کے بنیادی مسائل کو لیکر کوئی بیان نہیں دے رہی ہے ،الزام مسلمانوں پرکہ یہ لوگ پاکستان پرست ہیں، مگر سیاسی ریلیوں میں سب سے زیادہ بی جے پی ہی والے پاکستان کے لفظ کو استعمال کر کے ،ہندو،مسلم ،منافرت کا ماحول بنا کر دہلی کا اقتدار حاصل کرنا چاہ رہے ہیں ،ایک جانب جہاں عام آدمی پارٹی لوگوں کو بلاامتیاز بنیادی سہولیات فراہم کر نے کی بات کر رہی ہے ،تووہیں بی جے پی کے لیڈران اپنی سیاسی ریلیوں میں مسلمانوں کو کھلے عام گولی مار نے کے نعرے بلند کر رہے ہےں ،ملک میں کھلے طور پر نفرت کا بازار گرم کیا جارہا ہے ،آخر یہ فرقہ پرست لوگ ملک کو کس جانب لےجا ناچارہے ہیں ،دہلی ریاست کی پولس بھی دہشت پھیلا نے والوں کے شانہ بشانہ کھڑی نظر آتی ہے ،ان حالات میں ملک میںپر امن ماحول کیسے قایم ہو پائیگا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad